مشورہ
مجھے یہ ڈر ہے کسی آفتاب کی گرمی تری نظر کے ہزار آئنوں کو توڑ نہ دے مجھے یہ وہم کسی ماہتاب کی ٹھنڈک لہو سے گرمئ فکر و عمل نچوڑ نہ لے تو اپنی ذات سے خود چشمۂ ادا و صدا تجھے جہاں کی ہواؤں کے رخ سے کیا نسبت تو اپنے آپ ہی خود انجمن ہے خود ہی چراغ ہجوم حلقہ بگوشاں سے تجھ کو کیا نسبت یہ ...