میسج
اے غزالی آنکھوں والی سنا ہے تمہارے شہر میں چائے اچھی ملتی ہے سو میں چائے پینے آ جاؤں تم بھی کسی کیفے میں آ جانا اور سنو فرسودہ سماج کے لایعنی رسم و رواج کی بات مت کرنا چلی آنا اس نے جواباً لکھا چائے چھوڑیئے آپ ہمارے گھر تشریف لائیے ہماری فیملی سے ملیے اپنی فیملی سے ملوائیے ہم ...