Zeeshan Sahil

ذیشان ساحل

ممتاز مابعد جدید شاعر۔ اپنی نظموں کے لئے معروف

One of the most prominent post modern poets, known for his valiant fight against a fatal illness.

ذیشان ساحل کے تمام مواد

14 غزل (Ghazal)

    جو میرے بس میں ہے اس سے زیادہ کیا کرنا

    جو میرے بس میں ہے اس سے زیادہ کیا کرنا سفر تو کرنا ہے اس کا ارادہ کیا کرنا بس ایک رنگ ہے دل میں کسی کے ہونے سے اب اپنے آپ کو اس سے بھی سادہ کیا کرنا جب اپنی آگ ہی کافی ہے میرے جینے کو تو مہر و ماہ سے بھی استفادہ کیا کرنا ترے لبوں کے سوا کچھ نہیں میسر جب سو فکر ساغر و ساقی و بادہ کیا ...

    مزید پڑھیے

    دل مضطرب ہے اور پریشان جسم ہے

    دل مضطرب ہے اور پریشان جسم ہے اس کے بغیر بے سر و سامان جسم ہے اب ہو نہیں سکے گا مداوا کسی طرح وہ جو کہیں نہیں ہے تو بے جان جسم ہے دل تو جنوں کے کھیل میں مصروف ہے مگر اس کی نوازشات پہ حیران جسم ہے میں نے بنا دیا ہے جسے عشق میں غزل دل اس کا ہے بیاض تو دیوان جسم ہے اب اس کے غم سے مجھ ...

    مزید پڑھیے

    ایسا لگتا ہے جیسے پوری ہے

    ایسا لگتا ہے جیسے پوری ہے یہ کہانی مگر ادھوری ہے ہجر تو خیر اس کا لازم تھا وصل بھی اب بہت ضروری ہے میری آنکھوں کے جرم میں شامل ان نگاہوں کی بے قصوری ہے میرے الفاظ ہو رہے ہیں خرچ قوم کی مفت میں مشہوری ہے یوں مرا تاج و تخت چھین لیا جیسے وہ شیر شاہ سوری ہے ان دنوں اس کے سامنے دل ...

    مزید پڑھیے

    یوں بولی تھی چڑیا خالی کمرے میں

    یوں بولی تھی چڑیا خالی کمرے میں جیسے کوئی نہیں تھا خالی کمرے میں ہر پل میرا رستہ دیکھا کرتا ہے جانے کس کا سایہ خالی کمرے میں کھڑکی کے رستے سے لایا کرتا ہوں میں باہر کی دنیا خالی کمرے میں ہر موسم میں آتے جاتے رہتے ہیں لوگ ہوا اور دریا خالی کمرے میں چہروں کے جنگل سے لے کر آیا ...

    مزید پڑھیے

    میں اس کی انجمن میں اکیلا نہیں گیا

    میں اس کی انجمن میں اکیلا نہیں گیا جو میں گیا تو پھر کوئی تنہا نہیں گیا میں چاہتا تھا اس کی نگاہوں سے کھیلنا لیکن ذرا سی دیر بھی کھیلا نہیں گیا ممکن نہیں تھا حسن و نظر کا موازنہ مجھ سے تو اس کو ٹھیک سے دیکھا نہیں گیا تحویل میں کسی کی پہنچ کے ہے خوش وہ دل جس کو کسی مقام پر رکھا ...

    مزید پڑھیے

تمام

32 نظم (Nazm)

    شاعر

    اگر مجھے اکیلا نہیں دیکھ سکتے تو رہنے دو اسی طرح اداس یہ تو مت کہو کہ ہمارے کمرے میں رکھی ہوئی سب سے آخری کرسی پر بیٹھ جاؤ یا ہمارے جوتوں کے پاس کھڑے ہو کر مسکراتے رہو یا پرانا فرنیچر چمکانے والی پالش کے لیے ایک نئی نظم لکھ دو میں وعدہ کرتا ہوں کہ کسی بادل کسی پھول کسی ہوا کسی ...

    مزید پڑھیے

    آدھی زندگی

    آسمان کا ایک حصہ میرے دیکھنے کے لیے ہے اور زمین کا ایک حصہ تمہارے چلنے کے لیے سورج تمہاری آنکھوں سے نکلتا اور چاند میرے دل میں ڈوب جاتا ہے سمندر کا شور تمہارے دل میں بند ہے اور دریا کی خاموشی میری آنکھوں میں تم ایک کشتی میں سفر کرتی ہو اور میں اس کے ساتھ ساتھ اڑنے والے بادل ...

    مزید پڑھیے

    رنگ

    لڑکی تصویریں بناتی ہے سفید کاغذ پر ادھر سے ادھر کو بہت ساری لکیریں ڈالتی ہے ان میں کوئی بھی لکیریں ایک دوسرے کو چھو کر نہیں گزرتی شہر سے باہر جانے والی سڑکوں کی طرح سب لکیریں کسی نئی جگہ پہنچا دیتی ہیں ہم وہاں سے واپس نہیں آ سکتے لکیر کے آخری سرے پر ہمیں ٹھہرا دیکھ کے لڑکی ...

    مزید پڑھیے

    عوام

    مشکل وقت میں اگر کچھ لوگ ہماری مدد نہیں کر رہے تو ہمیں ان کے بارے میں سوچنا ترک نہیں کرنا چاہیئے اور جو لوگ اپنی آوازوں سے اپنی موجودگی کا احساس دلا رہے ہیں ہمیں ان کا بھی خیال رکھنا چاہیئے بہت زیادہ کسمپرسی کے عالم میں ہمیں صرف نعرے نہیں لگانے چاہئیں بہت زیادہ بے بسی کی حالت ...

    مزید پڑھیے

    ہوا

    بہت دن سے کئی ان دیکھے الزامات کے باعث ہوا مطلوب ہے ہم کو ہوا تاریک راتوں میں ہمارے خواب لے جاتی ہے اور واپس نہیں کرتی ہمارے خط چراتی ہے ہمارے دل کی باتیں راہ گیروں کو سناتی ہے ہمارے گیت میدانوں گلی کوچوں میں گاتی ہے ہم اپنے دل کے زنگ آلود خانوں میں محبت جوڑ کے رکھتے ہیں لیکن شام ...

    مزید پڑھیے

تمام