Zakiya Shaikh Meena

ذکیہ شیخ مینا

ذکیہ شیخ مینا کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    وہی انداز پرانے نہیں جدت کوئی

    وہی انداز پرانے نہیں جدت کوئی نیا لہجہ نہیں اب زیر سماعت کوئی لے نئی اور نیا آہنگ اٹھا نغمہ طراز جاگ اٹھے خفتہ لہو میں نئی حدت کوئی جھوٹ پر لاکھ ملمع ہو صداقت ملفوف کھل ہی جاتی ہے نہیں چھپتی حقیقت کوئی کس لئے خار ہے کھوئی ہوئی غیرت کو جگا گڑگڑانے سے نہیں ملتی ہے عزت کوئی لاکھ ...

    مزید پڑھیے

    دروغ گو یہاں پیکر سبھی رعونت کے

    دروغ گو یہاں پیکر سبھی رعونت کے جہاں میں عنقا ہوئے آئنے صداقت کے پڑا ہے کال ترے شہر میں تو کوچ کریں تلاش کرتے ہیں گوہر کہیں محبت کے خرد کی بات کہاں مانتا دل ناداں بکھر رہے ہوں دھنک رنگ جبکہ الفت کے بڑے ہی پیار سے چھوتے ہیں دل کے زخموں کو وہ نوک خار ہی ہیں گل نہیں ہیں چاہت ...

    مزید پڑھیے

    نفرت کے سلسلے یہ عداوت کے سلسلے

    نفرت کے سلسلے یہ عداوت کے سلسلے جانے کہاں گئے وہ اخوت کے سلسلے میری سبھی دعاؤں کا الٹا اثر ہوا ٹوٹے چلے گئے تیری چاہت کے سلسلے قوس قزح گلاب رتیں چاہتیں تری اب خواب ہو گئے وہ رفاقت کے سلسلے تم سے بچھڑ کے زیست میں تنہا ہی رہ گئے کب رکھ سکے کسی سے محبت کے سلسلے چنگاری کس نے ...

    مزید پڑھیے

    دل میں بلائے عشق کا آزار بھی تو ہو

    دل میں بلائے عشق کا آزار بھی تو ہو دست وفا پہ بیعت دل دار بھی تو ہو دیکھے ہیں ہم نے غازیٔ گفتار ہی فقط اے کاش کوئی صاحب کردار بھی تو ہو کہنے کو لاکھ لشکر جرار ہے مگر منظومات کو جید اک سالار بھی تو ہو جس پر سجائیں خلعت و آلات عسکری انبوہ بزدلاں میں وہ جی دار بھی تو ہو میناؔ ملے ...

    مزید پڑھیے

    بلند حوصلے عالی جناب رکھتے ہیں

    بلند حوصلے عالی جناب رکھتے ہیں ہم اپنی پلکوں پہ روشن سے خواب رکھتے ہیں ہزیمتوں کا کہیں بھی تو اندراج نہیں ہر اک ورق نئی فتحوں کے باب رکھتے ہیں ہم اپنی پیاس پہ رکھتے ہیں لوگو ضبط عظیم پتہ ہے خواب کے صحرا سراب رکھتے ہیں کبھی دراز نہ ہم نے کیا ہے دست طلب کہ فضل رب پہ یقیں بے حساب ...

    مزید پڑھیے

تمام