Zakia Mashhadi

ذکیہ مشہدی

خواتین کے مسائل کو موضوع بنانے والی ممتاز افسانہ نگار،اپنے افسانے ’پارسا بی بی کا بگھار ‘ کے لیےمعروف۔

Prominent story writer to project issues concerning women, known for her short story "Parsa Bibi Ka Baghaar".

ذکیہ مشہدی کے تمام مواد

2 نظم (Nazm)

    بلی آئی

    بلی آئی بلی آئی ایران سے سیدھے دلی آئی نام تھا اس کا ماہ بانو بچے کہتے اس کو مانو دکھتی تھی وہ شیر کی خالہ ہاتھ سے چھوؤ تو روئی کا گالا آنکھیں نیلی بال سنہرے مانو کے تھے چھکے پنجے چکن کلیجی مٹن قیمہ اس سے پہلے دودھ بھی پینا لاڈ میں وہ تو خوب ہی بگڑی بیٹھے بیٹھے شرارت سوجھی سب بچوں ...

    مزید پڑھیے

    ایک انوکھا ہیٹ

    چوہے نے بلی کو دوڑایا بھاگ کے میرے ہیٹ میں آئی چیونٹی نے ڈانٹا ہاتھی کو بولا ہم بھی ہیں بھائی کتا بولا چوں چوں چوں چڑیا بولی بھوں بھوں بھوں بھوں سات سمندر ہیٹ کے اندر ڈالفن نے غزل سنائی آؤ بھائی ہیٹ میں آؤ سب پرانی ہیں بھائی بھائی

    مزید پڑھیے

19 افسانہ (Story)

    کاغذ کا رشتہ

    باہر اوسارے میں کوئی اونچی اونچی آوازوں میں بول رہا تھا۔ شاید بڑکو، چھوٹے اور ابا سب اکٹھے مل کر بول رہے تھے۔ ’’کاہے سب جنی سبیرے سبیرے ہلا کرت جات ہیں۔‘‘ اماں نے اعتراض سے زیادہ تجسس کا اظہار کیا اور چولہا پھونکتے پھونکتے اٹھ کھڑی ہوئیں۔ میلے دوپٹے سے ماتھے پر آئی پسینے کی ...

    مزید پڑھیے

    پائل

    کچے ریشم کی کریم کلر چادر سے ڈھکا اور ڈنلپ کے گدوں سے آراستہ بیڈروم انتہائی آرام دہ تھا۔ پھر بھی نیند کنول کی آنکھوں سے کوسوں دور تھی۔ اس نے برابر لگی شیلف سے ایک کتاب اٹھائی اور اس کی ورق گردانی کرنے لگا۔ اس میں بھی دل نہیں لگا تو اس نے ہاتھ بڑھاکر پیتل کا بڑا سا منقش لیمپ آف کیا ...

    مزید پڑھیے

    عام سا ایک دن

    ’’ناشتہ لگادیا ہے بھیا، آجائیے۔‘‘ بوانے آواز لگائی۔ رفیع کچھ کھسیانا سا ہوکر اٹھ کھڑا ہوا۔ رمضان چل رہے تھے۔ دن بھر کسی بکری کی طرح پان تمباکو کی جگالی کرنے والی نجبن بوا تیسوں روزے رکھتی تھیں اور روزہ خور گھر والوں کے لیے دسترخوان چنتی رہتی تھیں۔ میز پر سادی چپاتیاں، ...

    مزید پڑھیے

    شناخت

    بوباسائیں نے پیتل کی بالٹی دونوں گھٹنوں کے بیچ دبائی اور قرآت کے ساتھ بسم اللہ الرحمن الرحیم کہہ کر کجری کا دودھ دوہنا شروع کیا۔ شرر شرر۔۔۔ بھرپور دھار بالٹی سے ٹکرائی اور دیکھتے ہی دیکھتے بالٹی بھرنے لگی۔ چھلکتی بالٹی لے کر وہ خوشی خوشی اوسارے تک آئے۔ آگے لکشمن ریکھا ...

    مزید پڑھیے

    بجنس

    ٹفن میں ابھی کچھ وقت باقی تھا۔ کلونے امردوں کا ٹھیلا اسکول کے گیٹ سے ذرا ساہٹ کر کھڑا کیا کہ آنے جانے والوں کو دقت نہ ہو۔ یہ ایک مشنری اسکول تھا۔ تیسرے اسٹینڈرڈ تک لڑکے بھی لیے جاتے تھے لیکن اس کے بعد صرف لڑکیاں۔ زیادہ تربچے امردوں کے بڑے شوقین تھے۔ ماں باپ سیب، انگور کھلائیں ...

    مزید پڑھیے

تمام