بلی آئی
بلی آئی بلی آئی ایران سے سیدھے دلی آئی نام تھا اس کا ماہ بانو بچے کہتے اس کو مانو دکھتی تھی وہ شیر کی خالہ ہاتھ سے چھوؤ تو روئی کا گالا آنکھیں نیلی بال سنہرے مانو کے تھے چھکے پنجے چکن کلیجی مٹن قیمہ اس سے پہلے دودھ بھی پینا لاڈ میں وہ تو خوب ہی بگڑی بیٹھے بیٹھے شرارت سوجھی سب بچوں ...