ذکیہ غزل کے تمام مواد

16 غزل (Ghazal)

    ملال دل میں کسی درد کا نہیں رکھنا

    ملال دل میں کسی درد کا نہیں رکھنا کوئی برا جو کہے دل برا نہیں رکھنا یہ دشمنی تو بہت فاصلے بڑھا دے گی ہمارے بعد کسی سے گلہ نہیں رکھنا ہمارے دوست ہمیں بد گمان کر دیں گے اب التفات بہت برملا نہیں رکھنا یہ نسل نو تو ہمیں سے جواز مانگے گی سو اختلاف کو حد سے سوا نہیں رکھنا تمہارے پاس ...

    مزید پڑھیے

    وہ جن کو خوب تھا اپنے ہنر کا اندازہ

    وہ جن کو خوب تھا اپنے ہنر کا اندازہ ہے اپنی مات کی ان کو خبر کا اندازہ نہ ہو فریق کوئی سامنے تو ہو کیسے کسی فریق کو اپنے ہنر کا اندازہ انہیں ہے زعم کہ ہم کو اسیر کر دیں گے مگر غلط ہے کسی بے خبر کا اندازہ ہمیں ڈرائے گا کیسے سفر سمندر کا کہ ہم تو کر بھی چکے ہیں بھنور کا اندازہ وہ ...

    مزید پڑھیے

    ترا مزاج ہو برہم یہ کب گوارا ہے

    ترا مزاج ہو برہم یہ کب گوارا ہے یہی خوشی ہے ہماری کہ تو ہمارا ہے یہ چاند رات یہ جگنو یہ تیری یاد کی لو اس اہتمام محبت میں دن گزارا ہے جو بے سبب ہی کسی اور چل پڑے ہیں ہم تو زندگی کا بھلا کس طرف اشارہ ہے یہ کیا ہوا ہے کوئی فیصلہ نہیں ہوتا کہ میرے ہاتھ میں جگنو ہے یا ستارہ ہے یہ ...

    مزید پڑھیے

    دل کو تازہ ملال کیسے ہو

    دل کو تازہ ملال کیسے ہو غم سے رشتہ بحال کیسے ہو اس سے پہلے کہ وہ نہ پہچانے کر دیا ہے سوال کیسے ہو ہم سفر تو نہیں تو دنیا میں گردش ماہ و سال کیسے ہو یاد خود ہی بنی ہو نشتر جب زخم کا اندمال کیسے ہو آپ کا جب گلہ نہیں مٹتا پھر تعلق بحال کیسے ہو ہنس کے تم گفتگو نہیں کرتے پھر سخن میں ...

    مزید پڑھیے

    میں تیرے ہجر زدہ موسموں کی زد میں ہوں

    میں تیرے ہجر زدہ موسموں کی زد میں ہوں پس خیال تری قربتوں کی حد میں ہوں میں چاہتی ہوں اجالا مری زمیں پر ہو میں اک دیا ہوں مگر روشنی کی مد میں ہوں یہ نسل نو مرے لہجے سے متفق کب ہے میں اک سوال ہوں لیکن قبول و رد میں ہوں کشاں کشاں لیے پھرتی ہے جستجو کوئی خبر نہیں کہ جنوں میں ہوں یا ...

    مزید پڑھیے

تمام