ذکیہ غزل کی غزل

    بس اک ذرا خیال ہمیں دوستی کا ہے

    بس اک ذرا خیال ہمیں دوستی کا ہے ورنہ بہت ملال تری بے رخی کا ہے تو بھی ہے زندگی میں کہیں ہے مجھے یقین یا یہ بھی احتمال مری سادگی کا ہے ہے آج جسم و جاں پہ تری یاد کی تھکن اک خوف میرے دل کو کسی ان کہی کا ہے واقف ہوں تیرے درد سے لیکن مرے حبیب اب تو یہ مسئلہ بھی مری زندگی کا ہے لب ہیں ...

    مزید پڑھیے

    خود سے جدا ہوئے تو کہیں کے نہیں رہے

    خود سے جدا ہوئے تو کہیں کے نہیں رہے یوں در بدر ہوئے کہ زمیں کے نہیں رہے رشتے رفاقتوں کے رقابت میں ڈھل گئے دیوار و در بھی اپنے مکیں کے نہیں رہے ہجرت زدہ لباس میں پھرتے ہیں در بدر رہنا تھا جس نگر میں وہیں کے نہیں رہے یہ کوزہ گر یہ چاک یہ مٹی یہ آگ سب زعم ہنر میں دیکھ کہیں کے نہیں ...

    مزید پڑھیے

    عشق میں تیرے جنگل بھی گھر لگتے ہیں

    عشق میں تیرے جنگل بھی گھر لگتے ہیں کانٹے اور ببول صنوبر لگتے ہیں بھور بھئے آکاش سے سورج جاگے تو چاند ستارے کتنے بے گھر لگتے ہیں چہرے کو چہرے سے ڈھانپے پھرتے لوگ بولتے ہیں تو لہجے بنجر لگتے ہیں خوشیوں کے بازار میں غم بھی بکتے ہیں اور غم کے بازار تو اکثر لگتے ہیں خون کے رشتے ...

    مزید پڑھیے

    جہاں بھی ظلم و تکبر مثال ہوتا ہے

    جہاں بھی ظلم و تکبر مثال ہوتا ہے عروج آدم خاکی زوال ہوتا ہے کسی کا دل جو دکھائے کسی کو تہمت دے بدیر جلد برا اس کا حال ہوتا ہے ہو گھاؤ خنجر و شمشیر کا تو بھر جائے زباں کا زخم کہیں اندمال ہوتا ہے ترے مزاج کے موسم سے کیا شکایت ہو ذرا سی دیر میں اکثر بحال ہوتا ہے ہر ایک یاد لپٹتی ہے ...

    مزید پڑھیے

    کوئی خواب ہے نہ خیال ہے یہ عجیب صورت حال ہے

    کوئی خواب ہے نہ خیال ہے یہ عجیب صورت حال ہے وہی وحشت مہ و سال ہے یہ عجیب صورت حال ہے کبھی سوچتی ہوں کہ میں اگر تجھے بے نقاب کروں مگر ذرا دوستی کا خیال ہے یہ عجیب صورت حال ہے جو دل و نظر سے تو دور ہے کوئی مسئلہ تو ضرور ہے کہاں دل کے شیشے میں بال ہے یہ عجیب صورت حال ہے کوئی شیشہ گر ...

    مزید پڑھیے

    زباں نے جو بھی کہا عرض حال تھوڑی ہے

    زباں نے جو بھی کہا عرض حال تھوڑی ہے تمہارے بن ہمیں جینا محال تھوڑی ہے جو اک جہاں کو تحیر میں مبتلا کر دے تمہارے جھوٹ میں اتنا کمال تھوڑی ہے نہ جانے کون سی سازش رچائے رہتے ہو مرا عروج تمہارا زوال تھوڑی ہے ترے سوال کے بدلے دیا جواب تجھے مرے جواب میں کوئی سوال تھوڑی ہے نہ کوئی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2