ذکیہ غزل کی غزل

    ملال دل میں کسی درد کا نہیں رکھنا

    ملال دل میں کسی درد کا نہیں رکھنا کوئی برا جو کہے دل برا نہیں رکھنا یہ دشمنی تو بہت فاصلے بڑھا دے گی ہمارے بعد کسی سے گلہ نہیں رکھنا ہمارے دوست ہمیں بد گمان کر دیں گے اب التفات بہت برملا نہیں رکھنا یہ نسل نو تو ہمیں سے جواز مانگے گی سو اختلاف کو حد سے سوا نہیں رکھنا تمہارے پاس ...

    مزید پڑھیے

    وہ جن کو خوب تھا اپنے ہنر کا اندازہ

    وہ جن کو خوب تھا اپنے ہنر کا اندازہ ہے اپنی مات کی ان کو خبر کا اندازہ نہ ہو فریق کوئی سامنے تو ہو کیسے کسی فریق کو اپنے ہنر کا اندازہ انہیں ہے زعم کہ ہم کو اسیر کر دیں گے مگر غلط ہے کسی بے خبر کا اندازہ ہمیں ڈرائے گا کیسے سفر سمندر کا کہ ہم تو کر بھی چکے ہیں بھنور کا اندازہ وہ ...

    مزید پڑھیے

    ترا مزاج ہو برہم یہ کب گوارا ہے

    ترا مزاج ہو برہم یہ کب گوارا ہے یہی خوشی ہے ہماری کہ تو ہمارا ہے یہ چاند رات یہ جگنو یہ تیری یاد کی لو اس اہتمام محبت میں دن گزارا ہے جو بے سبب ہی کسی اور چل پڑے ہیں ہم تو زندگی کا بھلا کس طرف اشارہ ہے یہ کیا ہوا ہے کوئی فیصلہ نہیں ہوتا کہ میرے ہاتھ میں جگنو ہے یا ستارہ ہے یہ ...

    مزید پڑھیے

    دل کو تازہ ملال کیسے ہو

    دل کو تازہ ملال کیسے ہو غم سے رشتہ بحال کیسے ہو اس سے پہلے کہ وہ نہ پہچانے کر دیا ہے سوال کیسے ہو ہم سفر تو نہیں تو دنیا میں گردش ماہ و سال کیسے ہو یاد خود ہی بنی ہو نشتر جب زخم کا اندمال کیسے ہو آپ کا جب گلہ نہیں مٹتا پھر تعلق بحال کیسے ہو ہنس کے تم گفتگو نہیں کرتے پھر سخن میں ...

    مزید پڑھیے

    میں تیرے ہجر زدہ موسموں کی زد میں ہوں

    میں تیرے ہجر زدہ موسموں کی زد میں ہوں پس خیال تری قربتوں کی حد میں ہوں میں چاہتی ہوں اجالا مری زمیں پر ہو میں اک دیا ہوں مگر روشنی کی مد میں ہوں یہ نسل نو مرے لہجے سے متفق کب ہے میں اک سوال ہوں لیکن قبول و رد میں ہوں کشاں کشاں لیے پھرتی ہے جستجو کوئی خبر نہیں کہ جنوں میں ہوں یا ...

    مزید پڑھیے

    ہوائے مست نے کانوں میں کچھ کہا ہے کیا

    ہوائے مست نے کانوں میں کچھ کہا ہے کیا ترے خیال نے دل کو میرے چھوا ہے کیا یہ کیسی روشنی دہلیز تک چلی آئی نیا چراغ کوئی راہ میں جلا ہے کیا یہ کیا ہوا ہے مجھے چین کیوں نہیں آتا کسی کی آنکھ سے آنسو کہیں گرا ہے کیا طلب ہو سچ تو نہیں دور منزل جاناں بغیر عشق کوئی معجزہ ہوا ہے کیا اکیلا ...

    مزید پڑھیے

    امانت میں خیانت ہو رہی ہے

    امانت میں خیانت ہو رہی ہے سلیقے سے تجارت ہو رہی ہے نہیں محفوظ کوئی اپنے گھر میں مگر گھر کی حفاظت ہو رہی ہے سبھی کے خواب کی تعبیر غم ہے تو پھر کس کو بشارت ہو رہی ہے ہمیں نے خون سے سینچا وطن کو ہمیں سے پھر شکایت ہو رہی ہے کھڑے ہیں رہنما نیلام گھر میں بہت ارزاں سیاست ہو رہی ...

    مزید پڑھیے

    صدائے مہر و محبت لگانے آئے ہیں

    صدائے مہر و محبت لگانے آئے ہیں جو بار اٹھ نہیں سکتا اٹھانے آئے ہیں یہ کیسا عیب ہے میرے نگر کے لوگوں میں دیے جلا نہ سکے تو بجھانے آئے ہیں جو بے ہنر ہیں ذرا ان کا حوصلہ دیکھو وہ دوسروں کے ہنر آزمانے آئے ہیں عجیب لوگ ہیں پندار بیچنے کے لیے خود اپنے آپ کی قیمت لگانے آئے ہیں منافقت ...

    مزید پڑھیے

    مرے سخن کو انوکھے کمال دیتا ہے

    مرے سخن کو انوکھے کمال دیتا ہے ترا خیال مرا دل اجال دیتا ہے میں تجھ کو سوچ کے لکھوں تو یہ قلم میرا مرے ہنر کو نئے خد و خال دیتا ہے زمانہ وقت کی صورت ہے مہرباں مجھ پر ہر ایک زخم پئے اندمال دیتا ہے بساط زیست پہ ہر آن پھینک کر پانسہ کوئی تو وقت کے مہرے کو چال دیتا ہے ہیں جس کے نور ...

    مزید پڑھیے

    سفر میں خاک ہوئے کارواں بناتے ہوئے

    سفر میں خاک ہوئے کارواں بناتے ہوئے زمین جلنے لگی آسماں بناتے ہوئے کوئی بھی حرف دعا رائیگاں نہیں جاتا میں اس یقین پہ پہنچی گماں بناتے ہوئے تحفظ در و دیوار کار مشکل ہے جھلس گیا ہے بدن سائباں بناتے ہوئے عجیب لوگ تھے نفرت میں پائمال ہوئے محبتوں کی زمیں بے نشاں بناتے ہوئے لہو ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2