Zain-ul-Abideen Khan Arif

زین العابدین خاں عارف

اہم کلاسیکی شاعر، غالب کی بیوی کے بھانجے، جنہیں غالب نے اپنے سات بچوں کے بے وقت مرجانے کے بعد بیٹا بنا لیا تھا۔ غالب عارف کی شاعری کے مداحوں میں بھی شامل تھے

A noteworthy poet of classical temper, nephew of Ghalib's wife, whom Ghalib had adopted as a son after the premature demise of all his seven children. Ghalib was one of the admirers of his poetry

زین العابدین خاں عارف کے تمام مواد

31 غزل (Ghazal)

    ہر چند کہ اب مجھ سے ستم اٹھ نہیں سکتا

    ہر چند کہ اب مجھ سے ستم اٹھ نہیں سکتا لیکن ترے کوچے سے قدم اٹھ نہیں سکتا کیا ضعف نے شرمندہ کیا صبر کے آگے فرقت میں جو یہ بار الم اٹھ نہیں سکتا جو کعبہ میں ہے ہے وہی بت خانے میں جلوہ اک پردہ ہے سو شیخ حرم اٹھ نہیں سکتا تو ہووے خفا اور نہ در سے ترے اٹھوں سر ہی ترے قدموں کی قسم اٹھ ...

    مزید پڑھیے

    اچھا ہوا کہ دم شب ہجراں نکل گیا

    اچھا ہوا کہ دم شب ہجراں نکل گیا دشوار تھا یہ کام پر آساں نکل گیا بک بک سے ناصحوں کی ہوا یہ تو فائدہ میں گھر سے چاک کر کے گریباں نکل گیا پھر دیکھنا کہ خضر پھرے گا بہا بہا گر سوئے دشت میں کبھی گریاں نکل گیا خوبی صفائے دل کی ہماری یہ جانیے سینے کے پار صاف جو پیکاں نکل گیا ہنگامے ...

    مزید پڑھیے

    سر جو رہتا ہے مرا رونے سے اکثر بھاری

    سر جو رہتا ہے مرا رونے سے اکثر بھاری پاؤں پر رکھتا نہیں ان کے سمجھ کر بھاری بے تکلف حرکت کچھ جو فلک کرتا ہے آج کل مجھ پہ ستارہ ہے مقرر بھاری غیر کے سامنے یوں مجھ پہ یکایک نہ اٹھے دست نازک میں تیرے کاش ہو زیور بھاری اور کچھ ہیں ترے دل بند کے تیور بہ خدا آج کی رات ہر اک بت کو ہے آذر ...

    مزید پڑھیے

    جہاں سے دوش عزیزاں پہ بار ہو کے چلے

    جہاں سے دوش عزیزاں پہ بار ہو کے چلے یہ سوئے ملک عدم شرمسار ہو کے چلے ہمارے دیکھنے کو خوش ابھی سے ہیں اعدا ذرا نہ دیکھ سکے اشک بار ہو کے چلے پہنچ ہی جاؤ گے مے خانہ میں خضر تم بھی ہمارے ساتھ جو یاروں کے یار ہو کے چلے تمہاری رہ کا رہا ہم کو ہر طرف دھوکا چلے جدھر کو سو بے اختیار ہو کے ...

    مزید پڑھیے

    ہوویں برعکس بھلا کیوں نہ وہ اغیار سے خوش

    ہوویں برعکس بھلا کیوں نہ وہ اغیار سے خوش کسی معشوق کو دیکھا نہ وفادار سے خوش ہر دعا پر ہمیں دشنام میسر ہے کہاں شامت نفس ہے گر ہوویں نہ سرکار سے خوش نقد دل بھی جو کوئی دے کے نہ مانگے بوسہ وہ ہوا کرتے ہیں بس ایسے خریدار سے خوش غور سے میں نے جو دیکھا تو کہیں عالم میں کوئی ہوگا نہ ...

    مزید پڑھیے

تمام