سچ ہے کہ آہ سرد مری بے اثر نہیں
سچ ہے کہ آہ سرد مری بے اثر نہیں پتھر کو جھاڑیے تو نکلتا شرر نہیں اوروں کو ہو تو ہو ہمیں مرنے سے ڈر نہیں خط لے کے ہم ہی جاتے ہیں گر نامہ بر نہیں ہر چند مجھ میں کوئی کمال و ہنر نہیں ہر چرخ کینہ دوز سے میں بے خطر نہیں اٹھتا قدم جو آگے کو اب راہبر نہیں پیچھے تو چھوڑ آئے کہیں اس کا گھر ...