Zahida Khatoon Zahida

زاہدہ خاتون زاہدہ

زاہدہ خاتون زاہدہ کی نظم

    زنجیر غلامی

    کہاں تک اے ستم گر چرخ تدبیریں غلامی کی کہ اب بار گراں ہے دل کو زنجیریں غلامی کی سبق دیتی ہیں آزادی کا تاثیریں غلامی کی زبان حال سے کہتی ہیں تصویریں غلامی کی ہم اپنا ملک اپنا تخت اپنا تاج لے لیں گے کہے دیتے ہیں ہم اس سال میں سوراج لے لیں گے رہے گی ایک قوم غیر کب تک حکمراں ہم پر کہاں ...

    مزید پڑھیے