ظفر زیدی کی نظم

    احتیاط

    اس سے ملتا ہوں تو یوں محسوس ہوتا ہے کہ آنکھیں سنگ ارزاں جسم سونے کا مگر قیمت سے عاری جان پھولوں کی مگر خوشبو سے ناواقف صدا آہنگ سے خالی کہ جیسے کوئی بچہ بھیڑ میں کھو جائے اور رونے لگے اسی باعث میں اس سے جب بھی ملتا ہوں تو اپنی آنکھیں اپنا جسم اپنی جان گھر پر چھوڑ آتا ہوں کہ شام آئے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2