چھٹی کا ایک دن
ایک دن چھٹی کا یوں گزرا کہ مجھ کو دکھ گئے ساتوں طبق چاند کی بڑھیا خلاؤں کی حدیں سورج کا گھر اور کیا دیکھا کہاں دیکھا بیاں کرتا چلوں شہر سے باہر سمندر کے قریب ریت پر پھیلا ہوا رنگیں جواں جسموں کا گوشت جا بجا پھیلے ہوئے بستان رانیں پنڈلیاں شرم گاہیں اپنی کتوں سے چھپائے لڑکیاں اور ...