محبت کی حرارت سے ہوا سارا لہو آتش
محبت کی حرارت سے ہوا سارا لہو آتش تخیل شبنمی ہے گرچہ میری گفتگو آتش نگار زندگی میں اس کے دم سے ہی اجالا ہے چمن ویرانہ ہوتا گر نہ ہوتی آرزو آتش خوش آتی ہے ہم آشفتہ سروں کو اس کی یہ عادت کبھی مانند شبنم اور ہوتا ہے کبھی آتش جھلس جاتی ہیں وہ آنکھیں جنہیں کچھ خواب بننے تھے بنا دی ...