ننھا پودا
گرچہ پودا ابھی ہوں چھوٹا سا آرزو دل میں ہے مرے کیا کیا آ ہی جائے گی رت جوانی کی یعنی مجھ پر بھی شادمانی کی ڈالی ڈالی مری ہری ہوگی اور پھل پھول سے بھری ہوگی فیض ہوگا جہاں میں عام مرا خدمت خلق ہوگا کام مرا ساری چڑیوں کو میں بلاؤں گا خوب میوے انہیں کھلاؤں گا گھونسلے مجھ پہ وہ بنائیں ...