Zafar Kamali

ظفر کمالی

ظفر کمالی کی غزل

    نام سے گاندھیؔ کے چڑھ بیر آزادی سے ہے

    نام سے گاندھیؔ کے چڑھ بیر آزادی سے ہے نفرتوں کی کھاد ہیں الفت مگر کھادی سے ہے عالموں کا علم سے وہ ربط ہے اس دور میں ربط دھوبی کے گدھے کا جس طرح لادی سے ہے خواب غفلت سے وہی نسبت ہے میری قوم کو عاشقوں کا جو تعلق دل کی بربادی سے ہے شوہروں سے بیبیاں لڑتی ہیں چھاپہ مار جنگ رابطہ ان کا ...

    مزید پڑھیے

    ہنسی میں حق جتا کر گھر جمائی چھین لیتا ہے

    ہنسی میں حق جتا کر گھر جمائی چھین لیتا ہے مرے حصے کی ٹوٹی چارپائی چھین لیتا ہے اسے موقع ملے تو پائی پائی چھین لیتا ہے یہاں بھائی کی خوشیاں اس کا بھائی چھین لیتا ہے بھلا فرصت کسے ہے جو یہاں رشتوں کو پہچانے یہ دور خود فریبی آشنائی چھین لیتا ہے جہالت میں وہ کامل ہے معلم بن گیا ...

    مزید پڑھیے