کیا اردو کو مشکل سے مشکل تر کرنا اس زبان کی خیر خواہی ہے؟
بچے بچے کو معلوم ہے کہ اردو کا خمیر آمیزش سے اٹھا ہے اور اس کے مزاج میں وسعت اور فراخ دلی ہے۔ انگریزی کے سینکڑوں الفاظ , گاؤں گاؤں قصبے قصبے میں سمجھے اور بولے جاتے ہیں۔ مگر اب اگر یارانِ ہوش مند، ان الفاظ کو ہٹا کر غیر مانوس اور نہ سمجھ آنے والے الفاظ سے اردو کی ''خدمت‘‘ کرنا چاہتے ہیں تو اس کارِ خیر میں ہم بھی اپنا حصہ ڈال کر ان یارانِ ہوش مند کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔