بدلے جو تم تو رسم تمنا بدل گئی
بدلے جو تم تو رسم تمنا بدل گئی محسوس یہ ہوا کہ یہ دنیا بدل گئی انسانیت گواہ کچھ ایسے بھی عزم ہیں سایہ میں جن کے قسمت فردا بدل گئی میرے جنون شوق میں کچھ آ گئی کمی یا تیرے التفات کی دنیا بدل گئی اب وقت احتیاط ہے بر جرأت نگاہ رندی کی ریت کیسی خدایا بدل گئی بدلے سبو نہ جام نہ آداب ...