Syed Siddiq Hasan

سید صدیق حسن

سید صدیق حسن کی غزل

    کیف سفر اب اپنا حاصل

    کیف سفر اب اپنا حاصل کیسا جادہ کیسی منزل آج کی دنیا دید کے قابل آنکھیں روشن دل ہے غافل ہوش رہے تو کوئی بتائے کون تھا رہزن کون تھا قاتل موج وفا کو ڈھونڈ رہا ہوں دریا دریا ساحل ساحل پہلے پہل طوفان تمنا ترک تمنا آخری منزل نقش قدم سے تیرے روشن جادہ جادہ منزل منزل

    مزید پڑھیے

    تمہارا حسن جو محدود لا مکاں ہوتا

    تمہارا حسن جو محدود لا مکاں ہوتا سرور بادۂ الفت میں پھر کہاں ہوتا بہار میں جو نہ اندیشۂ خزاں ہوتا تو عیش دور بہاراں بلائے جاں ہوتا وہ آ گئے تو کھلے ہیں جراحتوں کے چمن وگرنہ درد کا احساس بھی کہاں ہوتا نگاہ لطف کو ہوتی دل حزیں کی تلاش کبھی تو یوں بھی محبت کا امتحاں ہوتا یہ جشن ...

    مزید پڑھیے

    رہ جائے نہ شائبہ خودی کا

    رہ جائے نہ شائبہ خودی کا مقصود یہی ہے بندگی کا اک نالۂ بے صدا تھا جس نے پیغام دیا ہمیں خوشی کا حیرانیٔ چشم دل بڑھا دی اللہ رے ستم یہ آگہی کا رسوا تھی چمن میں نکہت گل انجام یہ تھا شگفتگی کا اے صاحب ہوش رفتہ رفتہ آئے گا شعور سر خوشی کا کیا شے ہے یہ میکدہ کہ جس میں عالم ہے تمام ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2