Syed Siddiq Hasan

سید صدیق حسن

سید صدیق حسن کی غزل

    بدلے جو تم تو رسم تمنا بدل گئی

    بدلے جو تم تو رسم تمنا بدل گئی محسوس یہ ہوا کہ یہ دنیا بدل گئی انسانیت گواہ کچھ ایسے بھی عزم ہیں سایہ میں جن کے قسمت فردا بدل گئی میرے جنون شوق میں کچھ آ گئی کمی یا تیرے التفات کی دنیا بدل گئی اب وقت احتیاط ہے بر جرأت نگاہ رندی کی ریت کیسی خدایا بدل گئی بدلے سبو نہ جام نہ آداب ...

    مزید پڑھیے

    اتنی ارزاں مئے گلفام نہ تھی

    اتنی ارزاں مئے گلفام نہ تھی جب وہ مخمور نظر عام نہ تھی تجھ سے وابستہ ہے میری قسمت یہ خبر گردش ایام نہ تھی یاد آتے ہیں وہ لمحات کہ جب زندگی شعلہ بر اندام نہ تھی تھی جہاں منزل عرفان و یقیں دور تک سرحد اوہام نہ تھی کیا ہوا شمع کو یہ پچھلے پہر مضمحل اتنی سر شام نہ تھی ہاں بتا چشم ...

    مزید پڑھیے

    ہو شوق پرخلوص تو مانع نہیں حدود

    ہو شوق پرخلوص تو مانع نہیں حدود دریا رواں دواں ہے کناروں کے باوجود ہے دیدنی فراست حاضر کی یہ نمود اجسام تیز گام ہیں اور روح پر جمود کب کھل سکا ہے عقل پہ یہ راز ہست و بود فکر و نظر کے ساتھ ہیں احساس کے قیود آزادیاں وہ سخت ہیں زنداں کی قید سے جن میں نگاہ و فکر پہ ہوں سیکڑوں ...

    مزید پڑھیے

    صبر و تسلیم کی سپر بھی نہیں

    صبر و تسلیم کی سپر بھی نہیں اور تدبیر کار گر بھی نہیں تجھ سے ترک تعلقات بھی ہے اور تری یاد سے مفر بھی نہیں اب یہ کم ہمتی کا عالم ہے اعتماد اپنے آپ پر بھی نہیں غم کی تیرہ شبی معاذ اللہ اب تو اندازۂ سحر بھی نہیں منزلوں کا سراغ ڈھونڈھتے ہیں جو سزاوار رہ گزر بھی نہیں دل نہیں ...

    مزید پڑھیے

    کون سی ایسی لوح جبیں ہے

    کون سی ایسی لوح جبیں ہے جس پر تیرا نقش نہیں ہے حال وہی ہے دل کے زیاں کا لیکن اب احساس نہیں ہے جس کو فلک بھی دیکھ رہے ہیں عرش نشاں وہ میری زمیں ہے آئی چمن میں فصل بہاراں کوئی مگر دل شاد نہیں ہے قصر دل کو ڈھانے والے دیکھ تو اس میں کون مکیں ہے خوب ہے یوں تو تیرا نغمہ دل کی مگر آواز ...

    مزید پڑھیے

    رازدار دل بیتاب ہوا کرتا ہے

    رازدار دل بیتاب ہوا کرتا ہے اشک گنجینۂ نایاب ہوا کرتا ہے گو نہ ساقی ہے نہ محفل ہے مگر زنداں میں دیر تک ذکر مئے ناب ہوا کرتا ہے تلخ ہوتی تو ہیں غیروں کی جفائیں لیکن تلخ تر طعنۂ احباب ہوا کرتا ہے فکر آرائش گلشن سے جنوں ہے آزاد ہوش جاں دادۂ اسباب ہوا کرتا ہے میری دنیائے محبت میں ...

    مزید پڑھیے

    حریم ناز ہے اور ایک رند مے خانہ

    حریم ناز ہے اور ایک رند مے خانہ در قبول ہے اور لغزشوں کا نذرانہ یہ فیض تیرے کرم کا ہے پیر مے خانہ کہ ہر مقام سے گزرا ہوں بے نیازانہ خرد پہ ناز یقین و عمل سے بیگانہ نقیب وہم و گماں رہبران فرزانہ زبان شوق پہ آئے گا دل کا افسانہ کہیں گے ان سے حکایات گیسو و شانہ مژہ پہ آئے نہ بیتاب ...

    مزید پڑھیے

    ہر نظر انتخاب ہو جائے

    ہر نظر انتخاب ہو جائے آپ اپنا جواب ہو جائے پھر خیالوں کی جنتیں نہ رہیں تو اگر بے نقاب ہو جائے کہیں ایسا نہ ہو کہ دور رسی خود نظر کا حجاب ہو جائے نشۂ زیست اے معاذ اللہ اور جب غم شراب ہو جائے کم نہ ہو لذت حیات اگر تیرا غم بے حساب ہو جائے دیکھ لے تو اگر محبت سے زندگی کامیاب ہو ...

    مزید پڑھیے

    تھی محبت کی کار فرمائی

    تھی محبت کی کار فرمائی ورنہ میں اور ناصیہ سائی چشم و ابرو کے حادثات وہی اور وہی عذر نا شکیبائی وہ تمنا کا خوں سہی لیکن دل میں اک بوند تو نظر آئی میرے ہم راز یہ نشیب و فراز اللہ اللہ غم کی گہرائی زندگی ہے کہ ایک موج سراب دور تر خوب تر نظر آئی اب گریباں پہ دیکھیں کیا بیتے چاند ...

    مزید پڑھیے

    دلوں میں محبت کی محشر طرازی

    دلوں میں محبت کی محشر طرازی نظر سے نظر کی مگر بے نیازی بہت ٹھوکریں راہ الفت میں کھائیں مگر شوق کی ہے وہی حیلہ سازی نہ رکھتا زمانے سے کوئی تعلق خوشا خود فریبی زہے بے نیازی رہے مطمئن ہو کے پامال الفت کچھ ایسا تھا افسون بندہ نوازی یہ کس کو خبر تھی کہ جان تمنا ہے معصوم نظروں میں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2