Sufi Tabassum

صوفی تبسم

صوفی تبسم کے تمام مواد

1 مضمون (Articles)

    پطرس بخاری مرحوم

    پطرس صاحب کی زندگی دل کی دلچسپیوں کا دائرہ بہت وسیع تھا۔ اگر یہ کہا جائے کہ ان کی بعض وابستگیوں کے ڈانڈے ایک بین الاقوامی افق سے ٹکراتے تھے، تو مبالغہ نہ ہوگا۔ بقول ان کے ان کے دل میں تنہا ایک ملک یا قطعہ ارضی کی یاد نہیں بلکہ بیک وقت چھ ملکوں کی یادیں سمائی ہوئی تھیں۔ وہ ان سب کو ...

    مزید پڑھیے

38 غزل (Ghazal)

    نظر کو حال دل کا ترجماں کہنا ہی پڑتا ہے

    نظر کو حال دل کا ترجماں کہنا ہی پڑتا ہے خموشی کو بھی اک طرز بیاں کہنا ہی پڑتا ہے جہاں ہر گام پر سجدے ٹپکتے ہیں جبینوں سے وہاں ہر نقش پا آستاں کہنا ہی پڑتا ہے جہاں لب کوشش اظہار‌ مطلب کو ترستے ہیں وہاں ہر سانس کو اک داستاں کہنا ہی پڑتا ہے اگر قلب و نظر میں وسعتیں ہوں تیرے جلووں ...

    مزید پڑھیے

    یہ آج آئے ہیں کس اجنبی سے دیس میں ہم (ردیف .. ے)

    یہ آج آئے ہیں کس اجنبی سے دیس میں ہم تڑپ گئی ہے نظر چشم آشنا کے لئے وہ ہاتھ جن سے تھا کل چاک دامن افلاک وہ ہاتھ آج اٹھانے پڑے دعا کے لئے یہ میں نے مانا جدائی مرا مقدر ہے مگر یہ بات نہ منہ سے کہو خدا کے لئے یہ راہرو تھے کبھی راہ زندگی کا سراغ یہ راہرو کہ بھٹکتے ہیں رہنما کے لئے

    مزید پڑھیے

    رسم مہر و وفا کی بات کریں

    رسم مہر و وفا کی بات کریں پھر کسی دل ربا کی بات کریں سخت بیگانۂ حیات ہے دل آؤ اس آشنا کی بات کریں زلف و رخسار کے تصور میں حسن و ناز و ادا کی بات کریں گیسوؤں کے فسانے دہرائیں اپنے بخت رسا کی بات کریں مدعائے وفا کسے معلوم دل بے مدعا کی بات کریں کشتئ دل کا ناخدا دل ہے کیوں کسی ...

    مزید پڑھیے

    زباں کرتی ہے دل کی ترجمانی دیکھتے جاؤ

    زباں کرتی ہے دل کی ترجمانی دیکھتے جاؤ پکار اٹھی ہے میری بے زبانی دیکھتے جاؤ کہاں جاتے ہو الفت کا فسانہ چھیڑ کر ٹھہرو پہنچتی ہے کہاں اب یہ کہانی دیکھتے جاؤ تری ظالم محبت نے جسے بد نام کر ڈالا اسی مظلوم کی رسوا جوانی دیکھتے جاؤ سناتا ہے کوئی محرومیوں کی داستاں سن لو اجڑتی ہے ...

    مزید پڑھیے

    زندگی کیا ہے اک سفر کے سوا

    زندگی کیا ہے اک سفر کے سوا ایک دشوار رہ گزر کے سوا کیا ملا تشنۂ محبت کو ایک محروم سی نظر کے سوا عشق کے درد کی دوا کیا ہے سب سمجھتے ہیں چارہ گر کے سوا کچھ نہیں غم گساریٔ احباب اہتمام غم دگر کے سوا کتنی تنہا تھیں عقل کی راہیں کوئی بھی تھا نہ چارہ گر کے سوا دولت سجدہ ہو سکی نہ ...

    مزید پڑھیے

تمام

19 نظم (Nazm)

    بت تراش

    اک فسوں کار بت تراش ہوں میں زندگی کی طویل راتوں کو بار ہالے کے تیشۂ افکار بت تراشے ہیں سینکڑوں میں نے ترے سانچے میں ڈھالنے کے لیے چاند سے نور مرمریں لے کر تیرا سیمیں بدن تراش لیا مہر سے تاب آتشیں لے کر ترے رنگیں لبوں کا روپ دیا لے کے توبہ کی عنبریں سائے تیری زلفوں کے بال ...

    مزید پڑھیے

    گپ شپ

    بلی کو سمجھانے آئے چوہے کئی ہزار بلی نے اک بات نہ مانی روئے زار و زار سنو گپ شپ سنو گپ شپ ناؤ میں ندی ڈوب چلی ہاتھی کو چیونٹی نے پیٹا مینڈک شور مچائے اونٹ نے آ کر ڈھول بجایا مچھلی گانا گائے سنو گپ شپ سنو گپ شپ ناؤ میں ندی ڈوب چلی آدھی رات کو چاند اور سورج بادل کے گھر آئے بجلی نے ...

    مزید پڑھیے

    چوہا

    ہے مرے پاس اک مرا چوہا خوب صورت سا دل ربا چوہا دم بھی چوہے کی سر بھی چوہے کا ہے مرا چوہا بس نرا چوہا بلی کو بھی سبق پڑھاتا ہے ہے بہت ہی پڑھا لکھا چوہا میرے چوہے کو کوئی کچھ نہ کہے مرا چوہا ہے لاڈلا چوہا سو گیا دیکھ کر وہ بلی کو لوگ سمجھے کہ مر گیا چوہا حرکتیں اس کی سب دلیروں کی کام کا ...

    مزید پڑھیے

    ٹوٹ بٹوٹ گیا بازار

    ٹوٹ بٹوٹ گیا بازار لے کر آیا مرغے چار ہر مرغے کی اک اک مرغی ہر مرغی کے انڈے چار ہر انڈے میں دو دو چوزے ہر چوزے کی چونچیں آٹھ ہر اک چونچ میں چھ چھ لڈو ہر لڈو کے دانے ساٹھ کتنے دانے بن گئے یار جلدی جلدی کرو شمار

    مزید پڑھیے

    تارے

    رات آئی اور جاگے تارے ننھے منے چھوٹے چھوٹے آ بیٹھے ہیں مل کر سارے رات آئی اور جاگے تارے دیکھو کیسے چمک رہے ہیں گویا موتی دمک رہے ہیں کتنے اچھے کتنے پیارے رات آئی اور جاگے تارے تھک جاتے ہیں چلتے چلتے آخر آنکھیں ملتے ملتے سو جاتے ہیں نیند کے مارے رات آئی اور جاگے تارے چپکے چپکے ...

    مزید پڑھیے

تمام

17 قطعہ (Qita)

تمام

21 رباعی (Rubaai)

تمام