Sufi Tabassum

صوفی تبسم

صوفی تبسم کی غزل

    نالۂ صبا تنہا پھول کی ہنسی تنہا

    نالۂ صبا تنہا پھول کی ہنسی تنہا اس چمن کی دنیا میں ہے کلی کلی تنہا رات دن کے ہنگامے ایک مہیب تنہائی صبح زیست بھی تنہا شام زیست بھی تنہا کون کس کا غم کھائے کون کس کو بہلائے تیری بے کسی تنہا میری بے بسی تنہا دیکھیے تو ہوتے ہیں سارے ہم قدم رہرو کاٹیے تو کٹتی ہے راہ زندگی ...

    مزید پڑھیے

    ہزار گردش شام و سحر سے گزرے ہیں

    ہزار گردش شام و سحر سے گزرے ہیں وہ قافلے جو تری رہ گزر سے گزرے ہیں ابھی ہوس کو میسر نہیں دلوں کا گداز ابھی یہ لوگ مقام نظر سے گزرے ہیں ہر ایک نقش پہ تھا تیرے نقش پا گماں قدم قدم پہ تری رہ گزر سے گزرے ہیں نہ جانے کون سی منزل پہ جا کے رک جائیں نظر کے قافلے دیوار و در سے گزرے ...

    مزید پڑھیے

    وہ تھے پہلو میں اور تھی چاندنی رات

    وہ تھے پہلو میں اور تھی چاندنی رات ہماری زندگی تھی بس وہی رات عجب چشمک زنی تھی وصل کی رات نظر ان کی تھی اور تاروں بھری رات نگاہ مست ان کی کہہ رہی ہے کہیں ہوتی رہی ساقی گری رات عبث ہے وعدۂ فردا تمہارا مریض عشق کی ہے آخری رات کسی نے وعدۂ فردا کیا ہے ہمیں مر کر بسر کرنی پڑی ...

    مزید پڑھیے

    جب اشک تری یاد میں آنکھوں سے ڈھلے ہیں

    جب اشک تری یاد میں آنکھوں سے ڈھلے ہیں تاروں کے دیے صورت پروانہ جلے ہیں سو بار بسائی ہے شب وصل کی جنت سو بار غم ہجر کے شعلوں میں جلے ہیں ہر آن امنگوں کے بدلتے رہے تیور ہر آن محبت میں نئی راہ چلے ہیں مہتاب سے چہرے تھے ستاروں سی نگاہیں ہم لوگ انہی چاند ستاروں میں پلے ہیں نوچے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    وہ وسعتیں تھیں دل میں جو چاہا بنا لیا

    وہ وسعتیں تھیں دل میں جو چاہا بنا لیا صحرا بنا لیا کبھی دریا بنا لیا یوں رشک کی نگاہ سے کس کس کو دیکھتے ہر آرزو کو اپنی تمنا بنا لیا کب تک جہاں سے درد کی دولت سمیٹتے خود اپنے دل کو غم کا خزینہ بنا لیا دنیا کی کوفتوں کو گوارا نہ کر سکے عقبیٰ کو زندگی کا سہارا بنا لیا تھی کائنات ...

    مزید پڑھیے

    سو بار چمن مہکا سو بار بہار آئی

    سو بار چمن مہکا سو بار بہار آئی دنیا کی وہی رونق دل کی وہی تنہائی اک لحظہ بہے آنسو اک لحظہ ہنسی آئی سیکھے ہیں نئے دل نے انداز شکیبائی اس موسم گل ہی سے بہکے نہیں دیوانے ساتھ ابر بہاراں کے وہ زلف بھی لہرائی ہر درد محبت سے الجھا ہے غم ہستی کیا کیا ہمیں یاد آیا جب یاد تری آئی چرکے ...

    مزید پڑھیے

    کچھ اور گمرہئ دل کا راز کیا ہوگا

    کچھ اور گمرہئ دل کا راز کیا ہوگا اک اجنبی تھا کہیں رہ میں کھو گیا ہوگا وہ جن کی رات تمہارے ہی دم سے روشن تھی جو تم وہاں سے گئے ہوگے کیا ہوا ہوگا اسی خیال میں راتیں اجڑ گئیں اپنی کوئی ہماری بھی حالت کو دیکھتا ہوگا تمہارے دل میں کہاں میری یاد کا پرتو وہ ایک ہلکا سا بادل تھا چھٹ ...

    مزید پڑھیے

    سکون قلب و شکیب نظر کی بات کرو

    سکون قلب و شکیب نظر کی بات کرو گزر گئی ہے شب غم سحر کی بات کرو دلوں کا ذکر ہی کیا ہے ملیں ملیں نہ ملیں نظر ملاؤ نظر سے نظر کی بات کرو شگفتہ ہو نہ سکے گی فضائے ارض و سما کسی کی جلوہ گہ بام و در کی بات کرو حریم ناز کی خلوت میں دسترس ہے کسے نظارہ ہائے‌ سر رہ گزر کی بات کرو بدل نہ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 4