Shamsur Rahman Faruqi

شمس الرحمن فاروقی

شاعر، فکشن نگار اورایک نمایاں اردو تنقید نگار

Poet, fiction writer and one of the leading Urdu critics

شمس الرحمن فاروقی کے مضمون

    تاریخ، عقیدہ اور سیاست

    پرانے زمانے میں ’’اردو‘‘ نام کی کوئی زبان نہیں تھی۔ جولوگ ’’قدیم اردو‘‘ کی اصطلاح استعمال کرتے ہیں، وہ لسانیاتی اور تاریخی اعتبار سے نادرست اصطلاح برتتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ بھی ہے کہ ’’قدیم اردو‘‘ کی اصطلاح کا استعمال آج خطرے سے خالی نہیں۔ زبان کے نام کی حیثیت سے لفظ ...

    مزید پڑھیے

    قرأت، تعبیر، تنقید

    قرأت اور تنقیدی قرأتہم ادب کے عام قاری ہوں یا تنقیدی قاری ہوں، دونوں ہی حیثیتوں میں ہم فن پارے کے بارے میں یہی کہتے ہیں کہ ہر فن پارہ تعبیر کا تقاضا کرتا ہے لیکن ہمارا یہ کہنا کافی نہیں۔ اس قول، یا اس دعوے کے ساتھی یہ بھی کہنا یا یہ دعویٰ بھی کرنا ضروری ہے کہ قاری یا تنقیدی ...

    مزید پڑھیے

    افسانے کی حمایت میں (۶)

    کردار قاری اس کی عمر بیس اور چالیس کے درمیان ہے۔ لمبا سفید کرتا اور علی گڈھ کاٹ کا نیچا پاجامہ پہنے ہوئے ہے۔ پاؤں میں ہوائی سلیپر، کاندھے پر ملگجے رنگ کا تھیلا۔ ایسے رنگ کو پرانے لوگ اگرئی یا ملاگیری کہتے تھے۔ اب شاید صرف ملگجا کہلائےگا۔ قاری کی آنکھوں سے ذہانت اور ذکاوت ...

    مزید پڑھیے

    جدید شعری جمالیات

    خالی میدان میں اگر کتا بھی گذرے تو لوگ اس کی طرف متوجہ ہو جاتے ہیں۔ (والیری) اگر قدیم شعری جمالیات منسوخ ہو چکی ہے تو میدان خالی ہے۔ ایسی صورت میں اس کا امکان بڑھ جاتا ہے کہ ہر وہ چیز جو اس کی جگہ بھرنے کے لیے میدان میں آئےگی، جعلی ہوگی اور اگر جعلی نہ بھی ہو تو اس کو اصلی ثابت ...

    مزید پڑھیے

    افسانے میں بیانیہ اور کردار کی کشمکش

    نئے افسانے کے بارے میں عام طور پر اس تشویش کا اظہار کیا جاتا ہے کہ اس کو روایت سے اللہ واسطے کا بیر ہے، اس میں روایت شکنی کا رجحان ہے، بلکہ اسے روایت شکنی کی بیماری ہے۔ اس میں بیانیہ کی روایتی خوبیاں نہیں ہیں، یا بہت کم ہیں۔ افسانے سے بیانیہ کے اخراج کا ذمہ دار جدیدیت کو ٹھہرایا ...

    مزید پڑھیے

    مرثیے کی معنویت

    آج کے زمانے میں مرثیے کی معنویت کیا ہے؟ اس سوال کے جواب میں ہم یہ سوال پوچھ سکتے ہیں کہ اب سے کوئی سواسو برس پہلے، جب انیسؔ (۱۸۰۲ء تا ۱۸۷۴ء) اور دبیرؔ (۱۸۰۳ء تا ۱۸۷۵ء) موجود تھے، تب مرثیے کی معنویت کیا تھی؟ جواب میں کہا جاسکتا تھا کہ اس وقت مرثیے کی معنویتیں کم سے کم دو تھیں۔ ایک ...

    مزید پڑھیے

    میر کی شخصیت: ان کے کلام میں

    شاعری کے بارے میں ہمارے یہاں یہ خیال عام ہے کہ یہ شاعر کی شخصیت کا اظہار کرتی ہے۔ اسے طرح طرح سے بیان کیا گیا ہے۔ مثلاً نورالحسن ہاشمی نے کہا کہ شاعری یا کم سے کم ’’سچی‘‘ شاعری ’’داخلی‘‘ شے ہے۔ لہٰذا جس شاعری میں شاعر کی ’’داخلی شخصیت‘‘ کا سراغ نہ لگتا تھا، اسے ...

    مزید پڑھیے

    دریافت اور بازیافت، ترجمے کا معاملہ

    ترجمے کے بارے میں سوالات اور مسائل کا گہرا تعلق زبان کی اصل اور نوعیت کے بارے میں سوالات سے ہے۔ اگر کوئی ایسی واحد قدیمی زبان نہیں تھی جسے ہم ام الالسنہ کہہ سکیں اور اگر ہر زبان اپنی جگہ بے عدیل و بےنظیر ہے، تب تو ترجمہ ناممکن ہے۔ چوں کہ ایک زبان سے دوسری زبان میں کسی نہ کسی طرح ...

    مزید پڑھیے

    چند کلمے بیانیہ کے بیان میں

    ممتاز شیریں نے اپنا بےمثال مضمون ’’تکنیک کا تنوع، ناول اور افسانے میں‘‘ یوں شروع کیا تھا، ’’اردو کے اچھے افسانوں میں یوں ہی چند چن لیجئے، ’آنندی‘، ’حرا م جادی‘، ’ہماری گلی‘، ’شکوہ شکایت۔‘ یہ کس تکنیک میں لکھے گئے ہیں؟ بیانیہ۔ ٹھیک! ان میں مکالمے سے زیادہ کام نہیں لیا ...

    مزید پڑھیے

    تاریخ کی تعمیر نو، تہذیب کی تشکیل نو

    ’’ہندی/اردو‘‘ کی اصطلاحات کب اور کس طرح رائج ہوئیں، ان کے بارے میں کس کس طرح کے اساطیر وضع کیے گئے اور ان کی اصل، تاریخی صورت حال کیا ہے، ان معاملات کا مندرجہ بالا مختصر بیان ضروری تھا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ آج بہت سے علما اس رائے کے حامل ہیں کہ وہ زبان جسے آج ہندی کہا جاتا ہے، ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 4