Shaida Ambalvi

شیدا انبالوی

شیدا انبالوی کے تمام مواد

1 غزل (Ghazal)

    اپنے ذوق دید کو اب کارگر پاتا ہوں میں

    اپنے ذوق دید کو اب کارگر پاتا ہوں میں ان کا جلوہ ہر طرف پیش نظر پاتا ہوں میں وہ بھی دن تھے جب مرے دل کو تھی تیری جستجو یہ بھی دن ہے دل کو اب تیرا ہی گھر پاتا ہوں میں ہر قدم ہے جستجو کی راہ میں دشوار تر ہر قدم پر گم رہی کو راہ بر پاتا ہوں میں آ گیا ہے عشق میں کیسا یہ حیرت کا مقام جس ...

    مزید پڑھیے

3 رباعی (Rubaai)

    ہمارا عقیدہ

    ہم امن میں رکھتے ہیں یقین کامل ہے امن جہانگیر ہماری منزل لیکن کوئی غاصب جو بڑھے سرحد پر شیداؔ اسے کر دیں گے جہنم واصل

    مزید پڑھیے

    یہ دور

    اس دور بلندی میں بڑی پستی ہے سر مستی ہے بد مستی ہے خر مستی ہے روٹی تو بہت مہنگی ہے یکسر مہنگی مے سستی بہت سستی بہت سستی ہے

    مزید پڑھیے

    للکار

    آزادئ عالم کے پرستار ہیں ہم احرار جنہیں کہئے وہ احرار ہیں ہم ناپاک لٹیرو یہ تمہیں یاد رہے جاں باز ہیں بے باک ہیں جرار ہیں ہم

    مزید پڑھیے