Shaida Ambalvi

شیدا انبالوی

شیدا انبالوی کی غزل

    اپنے ذوق دید کو اب کارگر پاتا ہوں میں

    اپنے ذوق دید کو اب کارگر پاتا ہوں میں ان کا جلوہ ہر طرف پیش نظر پاتا ہوں میں وہ بھی دن تھے جب مرے دل کو تھی تیری جستجو یہ بھی دن ہے دل کو اب تیرا ہی گھر پاتا ہوں میں ہر قدم ہے جستجو کی راہ میں دشوار تر ہر قدم پر گم رہی کو راہ بر پاتا ہوں میں آ گیا ہے عشق میں کیسا یہ حیرت کا مقام جس ...

    مزید پڑھیے