یہ دسمبر ہے
سنو میں جانتی ہوں یہ دسمبر ہے وہاں سردی بہت ہوگی اکیلے شام کو جب تم تھکے قدموں سے لوٹو گے تو گھر میں کوئی بھی لڑکی سلگتی مسکراہٹ سے تمہاری اس تھکاوٹ کو تمہارے کوٹ پر ٹھہری ہوئی بارش کی بوندوں کو سمیٹے گی نہ جھاڑے گی نہ تم سے کوٹ لے کر وہ کسی کرسی کے ہتھے پر اسے لٹکا کے اپنے نرم ...