Sahir Hoshiyarpuri

ساحر ہوشیار پوری

ساحر ہوشیار پوری کی نظم

    صداۓ جاوداں

    واہمے کی سسکیاں چاروں طرف اور ان میں اک صدا سب سے الگ جیسے صحرا میں گلاب تیرگی میں جیسے ابھرے ماہتاب موت کی پرچھائیوں میں جیسے روشن زندگانی کی لکیر منکروں کے درمیاں جیسے مسیح جیسے بپتا میں گھرے انسان کو اپنے مرشد کا ملے آشیرواد کورووں کے دل کا نرغہ اور اس میں جیسے کرشن بانسری کی ...

    مزید پڑھیے

    نئی صبح

    یہ چمن زار یہ خوش رنگ بہاروں کا جہاں زندگی کتنی دل آویز و دل آرا ہے یہاں چمپئی دھوپ میں ہر ذرہ ہے سورج کی کرن چاندنی رات میں ہر پھول ہے روشن روشن نور ہی نور زمیں سے ہے فلک تک رقصاں زندگی کتنی دل آویز و دل آرا ہے یہاں وادیٔ گنگ و جمن جنت نظارہ ہے سر زمیں اپنی زر و سیم کا گہوارہ ...

    مزید پڑھیے

    گاندھی

    ایک فقیر ایک انساں پیکر اخلاص روح راستی اک فقیر بے نوا ایثار جس کی زندگی جس کے ہر قول و عمل میں امن کا پیغام تھا جس کا ہر اقدام گویا عافیت انجام تھا جس کی دنیا بندگی بھگتی سرور جاوداں جس کی دنیا کیف و سرمستی کی حاصل بے گماں آشتی تھی جس کی فطرت جس کا مذہب پیار تھا خدمت انسانیت کا جو ...

    مزید پڑھیے