Sahir Hoshiyarpuri

ساحر ہوشیار پوری

ساحر ہوشیار پوری کے تمام مواد

26 غزل (Ghazal)

    ہر ایک پھول کے دامن میں خار کیسا ہے

    ہر ایک پھول کے دامن میں خار کیسا ہے بتائے کون کہ رنگ بہار کیسا ہے وہ سامنے تھے تو دل کو سکوں نہ تھا حاصل چلے گئے ہیں تو اب بے قرار کیسا ہے یقین تھا کہ نہ آئے گا مجھ سے ملنے کوئی تو پھر یہ دل کو مرے انتظار کیسا ہے اگر کسی نے تمہارا بھی دل نہیں توڑا تو آنسوؤں کا رواں آبشار کیسا ...

    مزید پڑھیے

    ہم کو مستی و خواری آئی

    ہم کو مستی و خواری آئی تم کو دنیا داری آئی دل جوئی دل داری آئی تم کو بھی یہ عیاری آئی پھول کو ہم نے جب بھی چھوا ہے ہاتھ میں اک چنگاری آئی ساقی گم خالی مے خانہ کیسی یہ باد بہاری آئی حسن وہی ہے حسن کہ جس کو سادگی و پرکاری آئی مشکل جب آسان ہوئی تو الفت میں دشواری آئی مقتل میں اک ...

    مزید پڑھیے

    تیرے محل میں کیسے بسر ہو اس کی تو گیرائی بہت ہے

    تیرے محل میں کیسے بسر ہو اس کی تو گیرائی بہت ہے میں گھر کی انگنائی میں خوش ہوں میرے لیے انگنائی بہت ہے اپنی اپنی ذات میں گم ہیں اہل دل بھی اہل نظر بھی محفل میں دل کیوں کر بہلے محفل میں تنہائی بہت ہے غرق دریا ہونا یارو غالبؔ نے کیوں چاہا آخر ایسی مرگ لا وارث میں سوچو تو رسوائی بہت ...

    مزید پڑھیے

    درد دل بھی کبھی لہو ہوگا

    درد دل بھی کبھی لہو ہوگا کوئی ارماں تو سرخ رو ہوگا آرزو کوئی بر نہ آئے گی یہی انجام آرزو ہوگا دیکھ کر میرے دل کی بربادی کون شیدائے رنگ و بو ہوگا آئینے میں ہمیں وہ دیکھیں گے آئینہ ان کے رو بہ رو ہوگا ہم نہ ہوں گے تو اے غم جاناں کس کو یارائے آرزو ہوگا کچھ تو فرمائیں آپ تم یا ...

    مزید پڑھیے

    دنیا میں ہر قدم پہ ہمیں تیرگی ملی

    دنیا میں ہر قدم پہ ہمیں تیرگی ملی دیکھا جو اپنے دل کی طرف روشنی ملی الفت ملی خلوص ملا دوستی ملی ہر دل میں ہم کو اپنی ہی تصویر سی ملی ناگاہ جیسے بچھڑا ہوا ہم سفر ملے غم مل گیا تو دل کو بڑی تازگی ملی شاید مری تلاش کا مقصد ہی تھا غلط آواز دی خرد کو تو دیوانگی ملی ہے اپنی زندگی کی ...

    مزید پڑھیے

تمام

3 نظم (Nazm)

    صداۓ جاوداں

    واہمے کی سسکیاں چاروں طرف اور ان میں اک صدا سب سے الگ جیسے صحرا میں گلاب تیرگی میں جیسے ابھرے ماہتاب موت کی پرچھائیوں میں جیسے روشن زندگانی کی لکیر منکروں کے درمیاں جیسے مسیح جیسے بپتا میں گھرے انسان کو اپنے مرشد کا ملے آشیرواد کورووں کے دل کا نرغہ اور اس میں جیسے کرشن بانسری کی ...

    مزید پڑھیے

    نئی صبح

    یہ چمن زار یہ خوش رنگ بہاروں کا جہاں زندگی کتنی دل آویز و دل آرا ہے یہاں چمپئی دھوپ میں ہر ذرہ ہے سورج کی کرن چاندنی رات میں ہر پھول ہے روشن روشن نور ہی نور زمیں سے ہے فلک تک رقصاں زندگی کتنی دل آویز و دل آرا ہے یہاں وادیٔ گنگ و جمن جنت نظارہ ہے سر زمیں اپنی زر و سیم کا گہوارہ ...

    مزید پڑھیے

    گاندھی

    ایک فقیر ایک انساں پیکر اخلاص روح راستی اک فقیر بے نوا ایثار جس کی زندگی جس کے ہر قول و عمل میں امن کا پیغام تھا جس کا ہر اقدام گویا عافیت انجام تھا جس کی دنیا بندگی بھگتی سرور جاوداں جس کی دنیا کیف و سرمستی کی حاصل بے گماں آشتی تھی جس کی فطرت جس کا مذہب پیار تھا خدمت انسانیت کا جو ...

    مزید پڑھیے

2 رباعی (Rubaai)