Sahir Hoshiyarpuri

ساحر ہوشیار پوری

ساحر ہوشیار پوری کی غزل

    شام کو صبح اندھیرے کو اجالا لکھیں

    شام کو صبح اندھیرے کو اجالا لکھیں عالم‌ شوق میں کیا جانیے ہم کیا لکھیں مدعا لکھیں طلب لکھیں تمنا لکھیں اتنا کچھ لکھ کے بھی ہم خط کو ادھورا لکھیں کوئی خوشبو نہ کوئی رنگ نہ کوئی آواز دل کو ہم سنگ نہ سمجھیں تو اسے کیا لکھیں اک اسی سوچ میں گم ہو گئے کتنے موسم ان سے ہم حال زبانی ہی ...

    مزید پڑھیے

    آپ سے کیا دوستی ہونے لگی

    آپ سے کیا دوستی ہونے لگی اپنے دل سے دشمنی ہونے لگی پھر حسینوں کی طرف مائل ہے دل موت سے پھر دل لگی ہونے لگی مسکرائی میری توبہ پر بہار پارسائی کی ہنسی ہونے لگی تم نہ تھے تو دل کو اک تسکین تھی تم جو آئے بے کلی ہونے لگی ہر خوشی میں غم کا اک پہلو ملا ہر نئے غم سے خوشی ہونے لگی سن کے ...

    مزید پڑھیے

    غم کا صحرا نہ ملا درد کا دریا نہ ملا

    غم کا صحرا نہ ملا درد کا دریا نہ ملا ہم نے مرنا بھی جو چاہا تو وسیلہ نہ ملا مدتوں بعد جو آئینے میں جھانکا ہم نے اتنے چہرے تھے وہاں اپنا ہی چہرہ نہ ملا قتل کر کے وہ غنیموں کو جو واپس آئے اپنے ہی گھر میں انہیں کوئی شناسا نہ ملا ہم بھی جا نکلے تھے سورج کے نگر میں اک دن وہ اندھیرا تھا ...

    مزید پڑھیے

    تیرے گا فضا میں جو سمندر نہ ملے گا

    تیرے گا فضا میں جو سمندر نہ ملے گا دل سا بھی زمانے میں شناور نہ ملے گا ساحل سے تو اندازۂ طوفاں بھی ہے دشوار تہ میں جو نہ اترو گے تو گوہر نہ ملے گا وابستہ ہے اس بزم سے ہی گھر کا تصور اٹھ جائے گی جب بزم تو پھر گھر نہ ملے گا پرواز خلاؤں میں مبارک تمہیں لیکن اک بار بکھر کر تو یہ پیکر ...

    مزید پڑھیے

    میرے مرنے کی بھی ان کو نہ خبر دی جائے

    میرے مرنے کی بھی ان کو نہ خبر دی جائے کس لیے اپنوں کو تکلیف سفر دی جائے لاکھ کو لے کے چلیں غیر بڑی شان کے ساتھ گھر سے لے جا کے یہ چوراہے پہ دھر دی جائے عمر بھر تو نے عطا کی ہے مے ہوش ربا وقت آخر ہے مئے ہوش اثر دی جائے سیم و زر سے نہ سہی صبر و قناعت سے سہی مجھ سے خوددار کی جھولی بھی ...

    مزید پڑھیے

    قوت جسم و جاں یاد آئی

    قوت جسم و جاں یاد آئی دل کی تاب و تواں یاد آئی آج مجھے اک بات تمہاری مجھ سے بھی پنہاں یاد آئی کل تم حجرہ غم سے چلے مجھ کو عمر رواں یاد آئی بزم طرب میں بات خوشی کی بن کر غم کا سماں یاد آئی مجھ سے ہوا یہ کام بھی ورنہ کس کو اپنی فغاں یاد آئی اپنے جرم سیہ یاد آئے تیری خوئے اماں یاد ...

    مزید پڑھیے

    بے طرح دل خوشی سے ڈرتا ہے

    بے طرح دل خوشی سے ڈرتا ہے کون اتنا کسی سے ڈرتا ہے اف رے نیرنگیاں زمانے کی آدمی آدمی سے ڈرتا ہے دشمنی ہی نہ ہو مآل اس کا دل تری دوستی سے ڈرتا ہے یہ بھی ہے اک تعلق خاطر کون ورنہ کسی سے ڈرتا ہے منزلیں گرد بن گئیں پھر بھی رہ نما رہبری سے ڈرتا ہے عشق فرما روائے ہفت افلاک آپ کی برہمی ...

    مزید پڑھیے

    یہ اخلاص گراں مایہ بہت ہے

    یہ اخلاص گراں مایہ بہت ہے تم آئے دل کو چین آیا بہت ہے غم دل کو بہت راس آئے ہیں ہم غم دل ہم کو راس آیا بہت ہے فریب دشمناں ہم کھائیں گے کیا فریب دوستاں کھایا بہت ہے مبارک تم کو قصر و چتر شاہی ہمیں دیوار کا سایہ بہت ہے بہت ہم نے بھی سمجھایا ہے دل کو ہمیں بھی دل نے سمجھایا بہت ...

    مزید پڑھیے

    بس فرق اس قدر ہے گناہ و ثواب میں

    بس فرق اس قدر ہے گناہ و ثواب میں پیری میں وہ روا ہے یہ جائز شباب میں تاثیر جذب شوق کا یہ سحر دیکھیے خود آ گئے ہیں وہ مرے خط کے جواب میں آخر تڑپ تڑپ کے یہ خاموش ہو گیا دل کو سکون مل ہی گیا اضطراب میں آنکھیں ملا کے یا تو عنایت ہو ایک جام یا زہر ہی ملا دو ہماری شراب میں رخ آفتاب ہونٹ ...

    مزید پڑھیے

    دور چرخ کبود جاری ہے

    دور چرخ کبود جاری ہے جسم و جاں پر جمود طاری ہے گویا انساں نہیں ہیولیٰ ہوں میری رگ رگ میں دود ساری ہے موت ہم سایے میں ہوئی ہے تو کیا بزم رقص و سرور جاری ہے دوستوں سے وہ کیا کریں گے سلوک جن پر اپنا وجود بھاری ہے ہے تصور میں اک رخ روشن اور لب پر درود جاری ہے عمر بھر کھل سکی نہ دل ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3