اور موڑ نے کہا
بعد مدت چلے آئے کیسے ادھر آج کس طرح میرا خیال آ گیا ٹھہرو رک جاؤ رشتہ ہے کچھ مجھ سے بھی کچھ دنوں کا نہیں ربط دیرینہ ہے نقش پا میں تمہارے لیے بیٹھا ہوں راز سینے میں ہے لب سیئے بیٹھا ہوں ایسے گزرے ہو پہچانتے ہی نہیں تم تو جیسے مجھے جانتے ہی نہیں رک گیا اور کچھ سوچ کر کھو گیا دور اپنے ...