Saadat Hasan Manto

سعادت حسن منٹو

ناموراردو فکشن رائیٹر- شاہکار افسانوں کے خالق، جن میں 'ٹھنڈا گوشت' ، 'کھول دو' ، ٹوبہ ٹیک سنگھ'، 'بو' وغیرہ قابل ذکر ہیں

One of the renowned Urdu fiction writers. Known for writing some masterpieces like Thanda Gosht, Khol Do, Toba Tek Singh etc.

سعادت حسن منٹو کے مضمون

    کسان، مزدور، سرمایہ دار، زمیندار

    ہمارے دو سال کے تجربات نے، جو ہمیں قحط زدہ علاقہ میں امدادی رقوم تقسیم کرنے کے دوران میں حاصل ہوئے ہیں، ہمارے ان دیرینہ افکار و آرا کی تصدیق کر دی ہے کہ یہ مصائب جن کی روک تھام کے لئے ہم روس کے ایک کونے میں بیٹھ کر بیرونی ذرائع سے سعی کر رہے ہیں، کسی غیر مستقل وجہ کا نتیجہ نہیں ...

    مزید پڑھیے

    لذت سنگ

    لاہور کے ایک رسوائے عالم رسالے میں جو فحاشی و بے ہودگی کی اشاعت کو اپنا پیدائشی حق سمجھتا ہے، ایک افسانہ شائع ہوا ہے جس کا عنوان ہے ’بو‘، اور اس کے مصنف ہیں مسٹر سعادت حسن منٹو۔ اس افسانے میں فوجی عیسائی لڑکیوں کا کیریکٹر اس درجہ گندا بتایا گیا ہے کہ کوئی شریف آدمی برداشت نہیں ...

    مزید پڑھیے

    چچا سام کے نام تیسرا خط

    چچا جان تسلیمات! بہت مدت کے بعد آپ کو مخاطب کر رہا ہوں۔ میں در اصل بیمار تھا۔ علاج اس کا وہی آبِ نشاط انگیز تھا ساقی۔ مگر معلوم ہوا کہ یہ محض شاعری ہی شاعری ہے۔ معلوم نہیں ساقی کس جانور کا نام ہے۔ آپ لوگ تو اسے عمر خیام کی رباعیوں والی حسین و جمیل فتنہ ادا اور عشوہ طراز معشوقہ ...

    مزید پڑھیے

    ترقی یافتہ قبرستان

    انگریزی تہذیب و تمدن کی خوبیاں کہاں تک گنوائی جائیں۔ اس نے ہم غیر مہذب ہندوستانیوں کو کیا کچھ عطا نہیں کیا۔ ہماری گنوار عورتوں کو اپنے نسوانی خطوط کی نمائش کے نت نئے طریقے بتائے۔ جسمانی خوبیوں کا مظاہرہ کرنے کے لئے بغیر آستینوں کے بلاؤز پہننے سکھائے۔ مسی کا جل چھین کر ان کے ...

    مزید پڑھیے

    چچا سام کے نام ایک خط

    ۳۱ لکشمی مینشنز ہال روڈ، لاہور مورخہ ۱۶ دسمبر ۱۹۵۱ء چچا جان، السلام علیکم! یہ خط آپ کے پاکستانی بھتیجے کی طرف سے ہے، جسے آپ نہیں جانتے۔ جسے آپ کی سات آزادیوں کی مملکت میں شاید کوئی بھی نہیں جانتا۔ میرا ملک ہندوستان سے کٹ کر کیوں بنا، کیسے آزاد ہوا، یہ تو آپ کو اچھی طرح معلوم ...

    مزید پڑھیے

    مجھے شکایت ہے

    مجھے شکایت ہے ان لوگوں سے جو اردو زبان کے خادم بن کر ماہانہ، ہفتہ یا روزانہ پرچہ جاری کرتے ہیں اور اس ’’خدمت‘‘ کا اشتہار بن کر لوگوں سے روپیہ وصول کرتے ہیں مگر ان مضمون نگاروں کو ایک پیسہ بھی نہیں دیتے، جن کے خیالات و افکار ان کی آمدن کا موجب ہوتے ہیں۔ مجھے شکایت ہے ان ...

    مزید پڑھیے

    قتل و خون کی سرخیاں

    آج کل اخباروں میں سب سے نمایاں سرخیاں قتل و خون کی ہوتی ہیں۔ جہاں تک سرخیوں کا تعلق ہے یہ اپنی جگہ پر ٹھیک ہیں، لیکن آدمی سوچتا ہے کہ آخر انسان، انسان کے خون کا پیاسا کیوں ہو رہا ہے۔ یہ جذبہ اس کی جبلت کے تحت ہے، اس سے مجھے انکار نہیں لیکن خاص طور پر آج کل اس جذبے کی اتنی فراوانی ...

    مزید پڑھیے

    چچا سام کے نام پانچواں خط

    محترمی چچا جان! تسلیمات، میں اب تک آپ کو ’’پیارے چچا جان‘‘ سے خطاب کرتا رہا ہوں پر اب کی دفعہ میں نے ’’محترمی چچا جان‘‘ لکھا ہے، اس لئے کہ میں ناراض ہوں۔ ناراضی کا باعث یہ ہے کہ آپ نے مجھے میرا تحفہ (ایٹم بم) ابھی تک نہیں بھیجا۔ بتایئے یہ بھی کوئی بات ہے۔ سنا تھا کہ باپ سے ...

    مزید پڑھیے

    اگر

    اگر یہ ہوتا تو کیا ہوتا اور اگر یہ نہ ہوتا تو کیا ہوتا اور اگر کچھ بھی نہ ہوتا تو پھر کیا ہوتا۔۔۔ ظاہر ہے کہ ان خطوط پر ہم جتنا سوچیں گے، الجھاؤ پیدا ہوتے جائیں گے اور جیسا یورپ کے ایک بڑے مفکر نے کہا ہے، ’’یہ نہ ہوتا تو کیا ہوتا۔‘‘ کے متعلق سوچ بچار کرنا بالکل لاحاصل ہے۔ یہ بات ...

    مزید پڑھیے

    شریف عورتیں اور فلمی دنیا

    جب سے ہندوستانی صنعت فلم سازی نے کچھ وسعت اختیار کی ہے، سماج کے بیشتر حلقوں میں یہ سوال بحث کا باعث بنا ہوا ہے کہ شریف عورتوں کو اس ملکی صنعت سے اشتراک کرنا چاہیئے یا نہیں؟ بعض اصحاب اس صنعت کو کسبیوں اور بازاری عورتوں کی ’’نجاست‘‘ سے پاک کرنے کے پیشِ نظر اس بات کے حق میں ہیں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 5