Saadat Hasan Manto

سعادت حسن منٹو

ناموراردو فکشن رائیٹر- شاہکار افسانوں کے خالق، جن میں 'ٹھنڈا گوشت' ، 'کھول دو' ، ٹوبہ ٹیک سنگھ'، 'بو' وغیرہ قابل ذکر ہیں

One of the renowned Urdu fiction writers. Known for writing some masterpieces like Thanda Gosht, Khol Do, Toba Tek Singh etc.

سعادت حسن منٹو کے مضمون

    چند تصویر بتاں چند حسینوں کے خطوط

    بت نمبر ایکبڑا طنازبت ہے۔ کبھی اس کلب کی زینت رہتا ہے، کبھی اس کلب کی۔ اسے کلبوں کا بت کہا جائے تو شاید زیادہ مناسب و موزوں ہو۔ پورٹ وائن نہیں پیتا۔ وسکی پیتا ہے۔ ساڑھی نہیں پہنتا غرارہ پہنتا ہے۔ سنا ہے اس کے پاس ایک ہزار غرارے ہیں۔ اس بت کے سیکڑوں پجاری ہیں، زیادہ تربوڑھے جن میں ...

    مزید پڑھیے

    خون کی قدر کرو کہ بہانے کو پانی بہت ہے

    قتلِ عام

    آج جب دنیا بھر ایک دوسرے کی جان کے درپے ہے، کفار کو کیا کہیے کہ خود نام نہاد مسلمان بھی دوسرے مسلمانوں کو کافر اور گستاخ کا فتویٰ سونپ کر قتل کرنے کو تیار بیٹھے ہیں۔۔۔ ایسے میں امنِ عالم کی صدا لگانا، آگ سے کھیلنے جیسا ہی معلوم ہو گا ناں!!!! منٹو بھی یہی کہہ رہے ہیں۔

    مزید پڑھیے

    چچا منٹو کے نام ایک بھتیجے کا خط

    ۱۱ مئی ۱۹۵۲ء چچا منٹو صاحب السلام علیکم۔ یہ خط اس بھتیجے کی طرف سے ہے جسے آپ نہیں جانتے اور نہ جسے آپ نے جاننے کی کبھی کوشش کی۔ جسے پاکستان میں شاید کوئی بھی نہیں جانتا اور وہ اپنے کام سے بچے ہوئے اس تھوڑے سے وقت میں آپ جیسے بلند پایہ ادیب کو خط لکھنے کی جسارت کر رہا ہے۔ میرے ...

    مزید پڑھیے

    طویلے کی بلا

    مملکت میں ہر چہار اکناف سے یہ تشویش ناک خبریں موصول ہو رہی تھیں کہ ’’بوزنیت‘‘ کی لہریں بڑھتی جا رہی ہیں۔ شروع شروع میں تو سرکار نے اس طرف کوئی خاص توجہ نہ دی، مگر جب دیکھا کہ پانی سر سے گزرنے والا ہے تو وہ اپنی مشینری حرکت میں لائی۔ قارئین کو بتا دینا ضروری معلوم ہوتا ہے کہ یہ ...

    مزید پڑھیے

    سفید جھوٹ

    ماہوار رسالہ’’ادب لطیف‘‘ لاہور کے سالنامہ 1942 میں میرا ایک افسانہ بعنوان ’’کالی شلوار‘‘ شائع ہوا تھا جسے کچھ لو گ فحش سمجھتے ہیں میں ان کی غلط فہمی دور کرنے کے لیے ایک مضمون لکھ رہا ہوں۔ افسانہ نگاری میرا پیشہ ہے، میں اس کے تمام آداب سے واقف ہوں۔ اس سے پیشتر اس موضوع پر میں ...

    مزید پڑھیے

    مجھے بھی کچھ کہنا ہے

    ماہوار رسالہ’’ادب لطیف‘‘ لاہور کے سالنامہ 1942 میں میرا ایک افسانہ بعنوان ’’کالی شلوار‘‘ شائع ہوا تھا جسے کچھ لوگ فحش سمجھتے ہیں میں ان کی غلط فہمی دور کرنے کے لیے ایک مضمون لکھ رہا ہوں۔ افسانہ نگاری میرا پیشہ ہے، میں اس کے تمام آداب سے واقف ہوں۔ اس سے پیشتر اس موضوع پر میں ...

    مزید پڑھیے

    میں افسانہ کیونکر لکھتا ہوں

    معزز خواتین و حضرات! مجھ سے کہا گیا ہے کہ میں یہ بتاؤں کہ میں افسانہ کیونکر لکھتا ہوں۔ یہ ’کیونکر‘ میری سمجھ میں نہیں آیا۔ ’کیونکر‘ کے معانی لغت میں تو یہ ملتے ہیں۔ کیسے اور کس طرح؟ اب آپ کو کیا بتاؤں کہ میں افسانہ کیونکر لکھتا ہوں۔ یہ بڑی الجھن کی بات ہے، اگر میں ’کس طرح‘ کو ...

    مزید پڑھیے

    دو گڑھے

    مجھے آپ افسانہ نگار کی حیثیت سے جانتے ہیں اور عدالتیں ایک فحش نگار کی حیثیت سے، حکومت مجھے کبھی کمیونسٹ کہتی ہے اور کبھی ملک کا بہت بڑا ادیب۔ کبھی میرے لئے روزی کے دروازے بند کئے جاتے ہیں، کبھی کھولے جاتے ہیں، کبھی مجھے غیر ضروری انسان قرار دے کر ’’مکان باہر‘‘ کا حکم دیا جاتا ...

    مزید پڑھیے

    تحدید اسلحہ

    بین الاقوامی سیاست اتنی پیچ دار اور الجھی ہوئی ہے کہ اس کو سمجھنا کام رکھتا ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ اس بھول بھلیوں میں انسان گم ہو کر رہ جاتا ہے۔ تحدید اسلحہ کے متعلق آپ نے بیسیوں مرتبہ اخباروں میں پڑھا ہوگا مگر سچ کہیئے کہ آپ نے اس کے متعلق کیا سمجھا؟ لیکن میں آپ کی عقل و دانش کا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 5