Roohi Kanjahi

روحی کنجاہی

روحی کنجاہی کی رباعی

    بیوی کے حضور

    عشق کا ناس کرو گی مجھے معلوم نہ تھا میرے پلے ہی پڑو گی مجھے معلوم نہ تھا اک مہینے میں کماتا ہوں جو تنخواہ اسے خرچ ہفتے میں کرو گی مجھے معلوم نہ تھا میں نے کھائی تھی قسم کھاؤں گا بس رزق حلال تم بھی احمق ہی کہو گی مجھے معلوم نہ تھا شعر کی طرح سدا عرض کروں گا خود کو تم سدا حکم ہی دو ...

    مزید پڑھیے

    حسیں چہروں سے صورت آشنائی ہوتی رہتی ہے

    حسیں چہروں سے صورت آشنائی ہوتی رہتی ہے سمجھ لو ابتدائی کاروائی ہوتی رہتی ہے ہماری بیوی اور مہنگائی دونوں ہیں سگی بہنیں ہماری جیب کی اکثر صفائی ہوتی رہتی ہے کہا میں نے کہ ملتے ہو بچھڑ جانے کی نیت سے کہا اس نے محبت میں جدائی ہوتی رہتی ہے کہا میں نے مری درخواستوں کا کیا بنا ...

    مزید پڑھیے