Roohi Kanjahi

روحی کنجاہی

روحی کنجاہی کے تمام مواد

23 غزل (Ghazal)

    تو مل بھی جائے تو پھر بھی تجھے تلاش کروں

    تو مل بھی جائے تو پھر بھی تجھے تلاش کروں ہر ایک دور میں تخلیق ارتعاش کروں میں فاش ہو ہی چکا ہوں تو کیا ضروری ہے؟ کہ اپنے ساتھ تجھے بھی جہاں میں فاش کروں سراغ زیست ملے ریزہ ریزہ انساں کو بتان عصر کو کچھ ایسے پاش پاش کروں زمیں نے قرض دیا مجھ کو رزق کی صورت مروں تو کیوں نہ سپرد اس ...

    مزید پڑھیے

    منصف وقت سے بیگانہ گزرنا ہوگا

    منصف وقت سے بیگانہ گزرنا ہوگا فیصلہ اپنا ہمیں آپ ہی کرنا ہوگا زخم احساس کبھی چین نہ لینے دے گا سر میدان تمنا ہمیں مرنا ہوگا تجھے چھو کر بھی تجھے پا نہ سکیں گے تو ہمیں صورت درد ترے دل میں اترنا ہوگا جانے لے آئی کہاں تیزئ رفتار ہمیں کہ ٹھہر جائیں تو صدیوں کا ٹھہرنا ہوگا عصر ...

    مزید پڑھیے

    چین گھر میں نہ کبھی تیرے نگر میں پاؤں

    چین گھر میں نہ کبھی تیرے نگر میں پاؤں خود کو ہر لمحہ میں اک لمبے سفر میں پاؤں کوئی آواز نہ سایہ نہ ہوا میں ہلچل معترض سوچ میں کیا بیٹھ کے گھر میں پاؤں تو کبھی پھول کبھی چاندنی تھا میرے لیے اب تجھے پیرہن برق و شرر میں پاؤں میں کہیں جسم کہیں اور مری روح کہیں خود کو بکھرا ہوا ہر ...

    مزید پڑھیے

    کسی بھی کام کا میرا ہنر نہیں نہ سہی

    کسی بھی کام کا میرا ہنر نہیں نہ سہی ہوائے دہر موافق اگر نہیں نہ سہی کنواں ہے اور سبھی ناقدان شعر و ادب مرے کلام پہ ان کی نظر نہیں نہ سہی یہ تیری بزم ہے یاں تیرا سکہ چلتا ہے کوئی بھی بات مری معتبر نہیں نہ سہی یہی بہت ہے کہ کچھ لوگ سوچنے تو لگے کوئی بھی میرا اگر ہم نظر نہیں نہ ...

    مزید پڑھیے

    منہ زور آرزوؤں کی بے مہریاں نہ پوچھ

    منہ زور آرزوؤں کی بے مہریاں نہ پوچھ بیگانہ ہو رہی ہیں یہ لا کر کہاں نہ پوچھ فہرست محسنوں کی نہایت طویل ہے مجھ سے مری تباہیوں کی داستاں نہ پوچھ مجھ کو پناہ دی نہ ترے غم نے بھی کبھی میں دے رہا ہوں کتنے غموں کو اماں نہ پوچھ ہر زخم چند زخموں کی کرتا ہے پرورش کیسے سدا بہار ہے یہ ...

    مزید پڑھیے

تمام

2 مزاحیہ (Mazahiya)

    بیوی کے حضور

    عشق کا ناس کرو گی مجھے معلوم نہ تھا میرے پلے ہی پڑو گی مجھے معلوم نہ تھا اک مہینے میں کماتا ہوں جو تنخواہ اسے خرچ ہفتے میں کرو گی مجھے معلوم نہ تھا میں نے کھائی تھی قسم کھاؤں گا بس رزق حلال تم بھی احمق ہی کہو گی مجھے معلوم نہ تھا شعر کی طرح سدا عرض کروں گا خود کو تم سدا حکم ہی دو ...

    مزید پڑھیے

    حسیں چہروں سے صورت آشنائی ہوتی رہتی ہے

    حسیں چہروں سے صورت آشنائی ہوتی رہتی ہے سمجھ لو ابتدائی کاروائی ہوتی رہتی ہے ہماری بیوی اور مہنگائی دونوں ہیں سگی بہنیں ہماری جیب کی اکثر صفائی ہوتی رہتی ہے کہا میں نے کہ ملتے ہو بچھڑ جانے کی نیت سے کہا اس نے محبت میں جدائی ہوتی رہتی ہے کہا میں نے مری درخواستوں کا کیا بنا ...

    مزید پڑھیے