لڑھکتا پتھر
روشنی ڈوب گئی چاند نے منہ ڈھانپ لیا اب کوئی راہ دکھائی نہیں دیتی مجھ کو میرے احساس میں کہرام مچا ہے لیکن کوئی آواز سنائی نہیں دیتی مجھ کو رات کے ہاتھ نے کرنوں کا گلا گھونٹ دیا جیسے ہو جائے زمیں بوس شوالہ کوئی یہ گھٹا ٹوپ اندھیرا یہ گھنا سناٹا اب کوئی گیت ہے باقی نہ اجالا ...