Qateel Shifai

قتیل شفائی

مقبول ترین شاعروں میں شامل۔ ممتاز فلم نغمہ نگار۔ اپنی غزل ’گرمیٔ حسرت ناکام سے جل جاتے ہیں‘ کے لئے مشہور

One of the most popular poets ever and film lyricist. Famous for his ghazal 'Garmi-e-hasrat-e-nakaam se jal jate hain'.

قتیل شفائی کی رباعی

    مہمان کی تواضع

    قتیل شفائی نے ایم ۔اسلم سے اپنی اولین ملاقات کااحوال بیان کرتے ہوئے کہا۔ ’’کتنی عجیب بات ہے کہ میں اسلم صاحب کی کوٹھی میں ان سے ملنے گیا لیکن اس کے باوجود ان کا تازہ افسانہ سننے سے بال بال بچ گیا۔‘‘ ’’یہ ناممکن ہے ...!‘‘ احباب میں سے ایک نے بات کاٹتے ہوئے فوراًتردید ...

    مزید پڑھیے

    قتیل کی پیروڈی

    چند بے تکلف شعراء میں پیروڈیوں کا ذکر ہورہا تھا ۔ ایک صاحب کہنے لگے ۔ ’’پیرو ڈیوں میں اصل لطف یہ ہے کہ اصل شعر میں معمولی سے تصرف کے بعد مزاح پیدا کیا جائے۔‘‘ قتیل شفائی نے یہ سنا تو بولے: ’’میں آپ سے اتفاق کرتاہوں ۔ پیروڈی میں ایک آدھ لفظ کی ترمیم ہی سے نئی بات پیدا کرنی چاہئے ...

    مزید پڑھیے

    منیر نیازی کے لیے مشورہ

    نارنگ ساقی کے ہاں ایک دعوت میں منیر نیازی ، قتیل شفائی، مجتبیٰ حسین ، کیول سوری، سرور تو نسوی، کیلاش ماہر اور بہت سے دوسرے احباب جمع تھے ۔ شعرو شاعری کا سلسلہ شعروع ہوا ۔ سب لوگ سنا چکے تو قتیل شفائی نے منیر نیازی سے کہا۔’’کچھ سناؤ بھائی۔‘‘ چونکہ منیر نیازی سنانے کی حالت میں ...

    مزید پڑھیے

    جلیس کی دعوت اور لاہور سے واپسی

    ابراہیم جلیس کراچی میں قیام پذیر تھے ۔ قتیل شفائی، احمد ندیم قاسمی کے علاوہ کچھ اور دوست جب کراچی تشریف لے جاتے تو جلیس ملتے ہی پوچھتے’’کب تک قیام ہے ؟‘‘اور جب ملاقاتی کہتا کہ فلاں تاریخ تک ہے تو فوراًجواب دیتے کہ اس دن تو میں آپ کی دعوت کرنا چاہتا تھا۔ دوچار دفعہ جب ایسا ہی ...

    مزید پڑھیے

    اسیر بے زنجیر

    سوریا سے ایک شاعر اسیر تشریف لائے ۔ قتیل صاحب نے جو ان دنوں پاکستان رائٹرز گلڈ کے سکریٹری تھے ’ان کا استقبال کرتے ہوئے کہا’’پہلی دفعہ میں نے دیکھا ہے کہ’ اسیر ‘بے زنجیر بھی ہوتے ہیں۔‘‘اس پر اسیرؔ نے برجستہ جواب دیا: ’’میں نے بھی پہلا ’قتیل‘ دیکھا ہے جو قتل ہونے کے بعد بھی ...

    مزید پڑھیے

    پنجابیوں سے شکایت

    فلم اسٹار انل کپور کے ہاں ایک دعوت میں قتیل شفائی، اظہر جاوید اور جاوید اختر شریک تھے۔دوران گفتگو جاوید اختر قتیل سے کہنے لگے کہ پنجاب کے لوگوں نے اردو زبان کا بیڑہ غرق کردیا ہے ۔مثلاً ہم لوگ کہتے ہیں کہ ’’کھانا کھائیے ‘‘ اسی کو پنجاب کے لوگ کہیں گے ’’کھانا کھائیں ۔‘‘ اس پر ...

    مزید پڑھیے