Qateel Shifai

قتیل شفائی

مقبول ترین شاعروں میں شامل۔ ممتاز فلم نغمہ نگار۔ اپنی غزل ’گرمیٔ حسرت ناکام سے جل جاتے ہیں‘ کے لئے مشہور

One of the most popular poets ever and film lyricist. Famous for his ghazal 'Garmi-e-hasrat-e-nakaam se jal jate hain'.

قتیل شفائی کی غزل

    دور تک چھائے تھے بادل اور کہیں سایہ نہ تھا

    دور تک چھائے تھے بادل اور کہیں سایہ نہ تھا اس طرح برسات کا موسم کبھی آیا نہ تھا سرخ آہن پر ٹپکتی بوند ہے اب ہر خوشی زندگی نے یوں تو پہلے ہم کو ترسایا نہ تھا کیا ملا آخر تجھے سایوں کے پیچھے بھاگ کر اے دل ناداں تجھے کیا ہم نے سمجھایا نہ تھا اف یہ سناٹا کہ آہٹ تک نہ ہو جس میں ...

    مزید پڑھیے

    کیا ہے پیار جسے ہم نے زندگی کی طرح

    کیا ہے پیار جسے ہم نے زندگی کی طرح وہ آشنا بھی ملا ہم سے اجنبی کی طرح کسے خبر تھی بڑھے گی کچھ اور تاریکی چھپے گا وہ کسی بدلی میں چاندنی کی طرح بڑھا کے پیاس مری اس نے ہاتھ چھوڑ دیا وہ کر رہا تھا مروت بھی دل لگی کی طرح ستم تو یہ ہے کہ وہ بھی نہ بن سکا اپنا قبول ہم نے کیے جس کے غم خوشی ...

    مزید پڑھیے

    چاندی جیسا رنگ ہے تیرا سونے جیسے بال

    چاندی جیسا رنگ ہے تیرا سونے جیسے بال اک تو ہی دھنوان ہے گوری باقی سب کنگال ہر آنگن میں آئے تیرے اجلے روپ کی دھوپ چھیل چھبیلی رانی تھوڑا گھونگھٹ اور نکال بھر بھر نظریں دیکھیں تجھ کو آتے جاتے لوگ دیکھ تجھے بدنام نہ کر دے یہ ہرنی سی چال کتنی سندر نار ہو کوئی میں آواز نہ دوں تجھ سا ...

    مزید پڑھیے

    صدمہ تو ہے مجھے بھی کہ تجھ سے جدا ہوں میں

    صدمہ تو ہے مجھے بھی کہ تجھ سے جدا ہوں میں لیکن یہ سوچتا ہوں کہ اب تیرا کیا ہوں میں بکھرا پڑا ہے تیرے ہی گھر میں ترا وجود بے کار محفلوں میں تجھے ڈھونڈتا ہوں میں میں خودکشی کے جرم کا کرتا ہوں اعتراف اپنے بدن کی قبر میں کب سے گڑا ہوں میں کس کس کا نام لاؤں زباں پر کہ تیرے ساتھ ہر روز ...

    مزید پڑھیے

    سسکیاں لیتی ہوئی غمگیں ہواؤ چپ رہو

    سسکیاں لیتی ہوئی غمگیں ہواؤ چپ رہو سو رہے ہیں درد ان کو مت جگاؤ چپ رہو رات کا پتھر نہ پگھلے گا شعاعوں کے بغیر صبح ہونے تک نہ بولو ہم نواؤ چپ رہو بند ہیں سب مے کدے ساقی بنے ہیں محتسب اے گرجتی گونجتی کالی گھٹاؤ چپ رہو تم کو ہے معلوم آخر کون سا موسم ہے یہ فصل گل آنے تلک اے خوش نواؤ ...

    مزید پڑھیے

    دل پہ آئے ہوئے الزام سے پہچانتے ہیں

    دل پہ آئے ہوئے الزام سے پہچانتے ہیں لوگ اب مجھ کو ترے نام سے پہچانتے ہیں آئینہ دار محبت ہوں کہ ارباب وفا اپنے غم کو مرے انجام سے پہچانتے ہیں بادہ و جام بھی اک وجہ ملاقات سہی ہم تجھے گردش ایام سے پہچانتے ہیں پو پھٹے کیوں مری پلکوں پہ سجاتے ہو انہیں یہ ستارے تو مجھے شام سے ...

    مزید پڑھیے

    ہو چکا انتظار سونے دے

    ہو چکا انتظار سونے دے اے دل بے قرار سونے دے مٹ گئیں رونقیں چراغوں کی لٹ گئے رہ گزار سونے دے آہٹوں کے فریب میں مت آ ان کا کیا اعتبار سونے دے پی لئے آنسوؤں کے جام بہت ٹوٹتا ہے خمار سونے دے تو نے دیکھی تو ہوگی شام خزاں اے مریض بہار سونے دے اونگھتا ہے اداس پیڑوں پر چاندنی کا غبار ...

    مزید پڑھیے

    دل جلتا ہے شام سویرے

    دل جلتا ہے شام سویرے ایک چراغ اور لاکھ اندھیرے بھیگی پلکیں نیند سے خالی چین کے دشمن رین بسیرے لوگ سمجھتے ہیں سودائی پیار نے اپنے بھی دن پھیرے اپنا اپنا درد ہے ورنہ کس کی گلیاں کیسے پھیرے ان کا وہ معصوم تبسم جیسے کوئی پھول بکھیرے اے غم دوراں اے غم جاناں دل ہے ایک ستم ...

    مزید پڑھیے

    یارو کسی قاتل سے کبھی پیار نہ مانگو

    یارو کسی قاتل سے کبھی پیار نہ مانگو اپنے ہی گلے کے لیے تلوار نہ مانگو گر جاؤ گے تم اپنے مسیحا کی نظر سے مر کر بھی علاج دل بیمار نہ مانگو کھل جائے گا اس طرح نگاہوں کا بھرم بھی کانٹوں سے کبھی پھول کی مہکار نہ مانگو سچ بات پہ ملتا ہے سدا زہر کا پیالہ جینا ہے تو پھر جینے کا اظہار نہ ...

    مزید پڑھیے

    اپنے ہاتھوں کی لکیروں میں سجا لے مجھ کو

    اپنے ہاتھوں کی لکیروں میں سجا لے مجھ کو میں ہوں تیرا تو نصیب اپنا بنا لے مجھ کو میں جو کانٹا ہوں تو چل مجھ سے بچا کر دامن میں ہوں گر پھول تو جوڑے میں سجا لے مجھ کو ترک الفت کی قسم بھی کوئی ہوتی ہے قسم تو کبھی یاد تو کر بھولنے والے مجھ کو مجھ سے تو پوچھنے آیا ہے وفا کے معنی یہ تری ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 4