ذکر مرا اور تیرے لب پر یاد مری اور تیرے دل میں
ذکر مرا اور تیرے لب پر یاد مری اور تیرے دل میں جھوٹی آس دلانے والے آگ نہ بھڑکا میرے دل میں مجھ سے آنکھیں پھیر کے تو نے یہ مشکل بھی آساں کر دی ورنہ تیرے غم کے بدلے لیتا کون بسیرے دل میں پیار بھری امیدوں پر اغیار کی وہ زر پوش نگاہیں کانٹوں کے پیوند لگا کر تو نے پھول بکھیرے دل ...