Qateel Shifai

قتیل شفائی

مقبول ترین شاعروں میں شامل۔ ممتاز فلم نغمہ نگار۔ اپنی غزل ’گرمیٔ حسرت ناکام سے جل جاتے ہیں‘ کے لئے مشہور

One of the most popular poets ever and film lyricist. Famous for his ghazal 'Garmi-e-hasrat-e-nakaam se jal jate hain'.

قتیل شفائی کی غزل

    ذکر مرا اور تیرے لب پر یاد مری اور تیرے دل میں

    ذکر مرا اور تیرے لب پر یاد مری اور تیرے دل میں جھوٹی آس دلانے والے آگ نہ بھڑکا میرے دل میں مجھ سے آنکھیں پھیر کے تو نے یہ مشکل بھی آساں کر دی ورنہ تیرے غم کے بدلے لیتا کون بسیرے دل میں پیار بھری امیدوں پر اغیار کی وہ زر پوش نگاہیں کانٹوں کے پیوند لگا کر تو نے پھول بکھیرے دل ...

    مزید پڑھیے

    کیسے کیسے بھید چھپے ہیں پیار بھرے اقرار کے پیچھے

    کیسے کیسے بھید چھپے ہیں پیار بھرے اقرار کے پیچھے کوئی پتھر تان رہا ہے شیشے کی دیوار کے پیچھے دل میں آگ لگا جاتا ہے یہ بن یار بہار کا موسم ایک تپش بھی ہوتی ہے اس ٹھنڈی سی پھوار کے پیچھے سوچ ابھی سے پھر کیا ہوگا بیت گئی جب رات ملن کی ایک اداسی رہ جائے گی پائل کی جھنکار کے ...

    مزید پڑھیے

    اسے منا کر غرور اس کا بڑھا نہ دینا

    اسے منا کر غرور اس کا بڑھا نہ دینا وہ سامنے آئے بھی تو اس کو صدا نہ دینا خلوص کو جو خوشامدوں میں شمار کر لیں تم ایسے لوگوں کو تحفتاً بھی وفا نہ دینا وہ جس کی ٹھوکر میں ہو سنبھلنے کا درس شامل تم ایسے پتھر کو راستے سے ہٹا نہ دینا سزا گناہوں کی دینا اس کو ضرور لیکن وہ آدمی ہے تم اس ...

    مزید پڑھیے

    وہ شخص کہ میں جس سے محبت نہیں کرتا

    وہ شخص کہ میں جس سے محبت نہیں کرتا ہنستا ہے مجھے دیکھ کے نفرت نہیں کرتا پکڑا ہی گیا ہوں تو مجھے دار پہ کھینچو سچا ہوں مگر اپنی وکالت نہیں کرتا کیوں بخش دیا مجھ سے گنہ گار کو مولا منصف تو کسی سے بھی رعایت نہیں کرتا گھر والوں کو غفلت پہ سبھی کوس رہے ہیں چوروں کو مگر کوئی ملامت ...

    مزید پڑھیے

    میں نے پوچھا پہلا پتھر مجھ پر کون اٹھائے گا

    میں نے پوچھا پہلا پتھر مجھ پر کون اٹھائے گا آئی اک آواز کہ تو جس کا محسن کہلائے گا پوچھ سکے تو پوچھے کوئی روٹھ کے جانے والوں سے روشنیوں کو میرے گھر کا رستہ کون بتائے گا ڈالی ہے اس خوش فہمی نے عادت مجھ کو سونے کی نکلے گا جب سورج تو خود مجھ کو آن جگائے گا لوگو میرے ساتھ چلو تم جو ...

    مزید پڑھیے

    یہ کس نے کہا تم کوچ کرو باتیں نہ بناؤ انشاؔ جی

    یہ کس نے کہا تم کوچ کرو باتیں نہ بناؤ انشاؔ جی یہ شہر تمہارا اپنا ہے اسے چھوڑ نہ جاؤ انشاؔ جی جتنے بھی یہاں کے باسی ہیں سب کے سب تم سے پیار کریں کیا ان سے بھی منہ پھیرو گے یہ ظلم نہ ڈھاؤ انشاؔ جی کیا سوچ کے تم نے سینچی تھی یہ کیسر کیاری چاہت کی تم جن کو ہنسانے آئے تھے ان کو نہ رلاؤ ...

    مزید پڑھیے

    بنا ہوں میں آج تیرا مہماں کوئی عدو کو خبر نہ کر دے

    بنا ہوں میں آج تیرا مہماں کوئی عدو کو خبر نہ کر دے اٹھا کے وہ تیری انجمن سے کہیں مجھے در بدر نہ کر دے یہ وصل کی رات ہے خدارا نقاب چہرے سے مت ہٹاؤ تمہارے چہرے کا یہ اجالا سحر سے پہلے سحر نہ کر دے قسم جسے ضبط غم کی دے کر اٹھا دیا اپنے در سے تو نے کہیں وہ دیوانہ عمر اپنی بغیر تیرے بسر ...

    مزید پڑھیے

    اک جام کھنکتا جام کہ ساقی رات گزرنے والی ہے

    اک جام کھنکتا جام کہ ساقی رات گزرنے والی ہے اک ہوش ربا انعام کہ ساقی رات گزرنے والی ہے وہ دیکھ ستاروں کے موتی ہر آن بکھرتے جاتے ہیں افلاک پہ ہے کہرام کہ ساقی رات گزرنے والی ہے گو دیکھ چکا ہوں پہلے بھی نظارہ دریا نوشی کا ایک اور صلائے عام کہ ساقی رات گزرنے والی ہے یہ وقت نہیں ہے ...

    مزید پڑھیے

    رقص کرنے کا ملا حکم جو دریاؤں میں

    رقص کرنے کا ملا حکم جو دریاؤں میں ہم نے خوش ہو کے بھنور باندھ لئے پاؤں میں ان کو بھی ہے کسی بھیگے ہوئے منظر کی تلاش بوند تک بھی نہ بو سکے جو کبھی صحراؤں میں اے مرے ہم سفرو تم بھی تھکے ہارے ہو دھوپ کی تم تو ملاوٹ نہ کرو چھاؤں میں جو بھی آتا ہے بتاتا ہے نیا کوئی علاج بٹ نہ جائے ترا ...

    مزید پڑھیے

    دل کو غم حیات گوارا ہے ان دنوں

    دل کو غم حیات گوارا ہے ان دنوں پہلے جو درد تھا وہی چارا ہے ان دنوں ہر سیل اشک ساحل تسکیں ہے آج کل دریا کی موج موج کنارا ہے ان دنوں یہ دل ذرا سا دل تری یادوں میں کھو گیا ذرے کو آندھیوں کا سہارا ہے ان دنوں شمعوں میں اب نہیں ہے وہ پہلی سی روشنی کیا واقعی وہ انجمن آرا ہے ان دنوں تم آ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 4