Qateel Shifai

قتیل شفائی

مقبول ترین شاعروں میں شامل۔ ممتاز فلم نغمہ نگار۔ اپنی غزل ’گرمیٔ حسرت ناکام سے جل جاتے ہیں‘ کے لئے مشہور

One of the most popular poets ever and film lyricist. Famous for his ghazal 'Garmi-e-hasrat-e-nakaam se jal jate hain'.

قتیل شفائی کی غزل

    کیا اس کا گلا کیجے اسے پیار ہی کب تھا

    کیا اس کا گلا کیجے اسے پیار ہی کب تھا وہ عہد فراموش وفادار ہی کب تھا اس نے تو سدا پوجے ہیں اڑتے ہوئے جگنو وہ چاند ستاروں کا پرستار ہی کب تھا ہم ڈوب گئے جاگتی راتوں کے بھنور میں ہاتھ اس کا ہمارے لیے پتوار ہی کب تھا آموں کی حسیں رت کے سوا بھی تو وہ کوکے لیکن کسی کوئل کا یہ کردار ہی ...

    مزید پڑھیے

    تڑپتی ہیں تمنائیں کسی آرام سے پہلے

    تڑپتی ہیں تمنائیں کسی آرام سے پہلے لٹا ہوگا نہ یوں کوئی دل ناکام سے پہلے یہ عالم دیکھ کر تو نے بھی آنکھیں پھیر لیں ورنہ کوئی گردش نہیں تھی گردش ایام سے پہلے گرا ہے ٹوٹ کر شاید مری تقدیر کا تارا کوئی آواز آئی تھی شکست جام سے پہلے کوئی کیسے کرے دل میں چھپے طوفاں کا اندازہ سکوت ...

    مزید پڑھیے

    شرمندہ انہیں اور بھی اے میرے خدا کر

    شرمندہ انہیں اور بھی اے میرے خدا کر دستار جنہیں دی ہے انہیں سر بھی عطا کر لوٹا ہے سدا جس نے ہمیں دوست بنا کر ہم خوش ہیں اسی شخص سے پھر ہاتھ ملا کر ڈر ہے کہ نہ لے جائے وہ ہم کو بھی چرا کر ہم لائے ہیں گھر میں جسے مہمان بنا کر اک موج دبے پاؤں تعاقب میں چلی آئی ہم خوش تھے بہت ریت کی ...

    مزید پڑھیے

    اگرچہ مجھ کو جدائی تری گوارا نہیں

    اگرچہ مجھ کو جدائی تری گوارا نہیں سوائے اس کے مگر اور کوئی چارہ نہیں خوشی سے کون بھلاتا ہے اپنے پیاروں کو قصور اس میں زمانے کا ہے تمہارا نہیں تمہارے ذکر سے یاد آئے کیا گھٹا کے سوا ہمارے پاس کوئی اور استعارا نہیں یہ التفات کی بھیک اپنے پاس رہنے دے ترے فقیر نے دامن کبھی پسارا ...

    مزید پڑھیے

    حالات سے خوف کھا رہا ہوں

    حالات سے خوف کھا رہا ہوں شیشے کے محل بنا رہا ہوں سینے میں مرے ہے موم کا دل سورج سے بدن چھپا رہا ہوں محروم نظر ہے جو زمانہ آئینہ اسے دکھا رہا ہوں احباب کو دے رہا ہوں دھوکا چہرے پہ خوشی سجا رہا ہوں دریائے فرات ہے یہ دنیا پیاسا ہی پلٹ کے جا رہا ہوں ہے شہر میں قحط پتھروں کا جذبات ...

    مزید پڑھیے

    یارو کہاں تک اور محبت نبھاؤں میں

    یارو کہاں تک اور محبت نبھاؤں میں دو مجھ کو بد دعا کہ اسے بھول جاؤں میں دل تو جلا کیا ہے وہ شعلہ سا آدمی اب کس کو چھو کے ہاتھ بھی اپنا جلاؤں میں سنتا ہوں اب کسی سے وفا کر رہا ہے وہ اے زندگی خوشی سے کہیں مر نہ جاؤں میں اک شب بھی وصل کی نہ مرا ساتھ دے سکی عہد فراق آ کہ تجھے آزماؤں ...

    مزید پڑھیے

    کھلا ہے جھوٹ کا بازار آؤ سچ بولیں

    کھلا ہے جھوٹ کا بازار آؤ سچ بولیں نہ ہو بلا سے خریدار آؤ سچ بولیں سکوت چھایا ہے انسانیت کی قدروں پر یہی ہے موقع اظہار آؤ سچ بولیں ہمیں گواہ بنایا ہے وقت نے اپنا بنام عظمت کردار آؤ سچ بولیں سنا ہے وقت کا حاکم بڑا ہی منصف ہے پکار کر سر دربار آؤ سچ بولیں تمام شہر میں کیا ایک بھی ...

    مزید پڑھیے

    مری نظر سے نہ ہو دور ایک پل کے لیے

    مری نظر سے نہ ہو دور ایک پل کے لیے ترا وجود ہے لازم مری غزل کے لیے کہاں سے ڈھونڈ کے لاؤں چراغ سا وہ بدن ترس گئی ہیں نگاہیں کنول کنول کے لیے کسی کسی کے نصیبوں میں عشق لکھا ہے ہر اک دماغ بھلا کب ہے اس خلل کے لیے ہوئی نہ جرأت گفتار تو سبب یہ تھا ملے نہ لفظ ترے حسن بے بدل کے لیے سدا ...

    مزید پڑھیے

    مل کر جدا ہوئے تو نہ سویا کریں گے ہم

    مل کر جدا ہوئے تو نہ سویا کریں گے ہم اک دوسرے کی یاد میں رویا کریں گے ہم آنسو جھلک جھلک کے ستائیں گے رات بھر موتی پلک پلک میں پرویا کریں گے ہم جب دوریوں کی آگ دلوں کو جلائے گی جسموں کو چاندنی میں بھگویا کریں گے ہم بن کر ہر ایک بزم کا موضوع گفتگو شعروں میں تیرے غم کو سمویا کریں گے ...

    مزید پڑھیے

    وہ دل ہی کیا ترے ملنے کی جو دعا نہ کرے

    وہ دل ہی کیا ترے ملنے کی جو دعا نہ کرے میں تجھ کو بھول کے زندہ رہوں خدا نہ کرے رہے گا ساتھ ترا پیار زندگی بن کر یہ اور بات مری زندگی وفا نہ کرے یہ ٹھیک ہے نہیں مرتا کوئی جدائی میں خدا کسی کو کسی سے مگر جدا نہ کرے سنا ہے اس کو محبت دعائیں دیتی ہے جو دل پہ چوٹ تو کھائے مگر گلہ نہ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 4