شکایت کر رہے ہیں سجدہ ہائے رائیگاں مجھ سے
شکایت کر رہے ہیں سجدہ ہائے رائیگاں مجھ سے نہ دیکھا جائے گا اب سوئے سنگ آستاں مجھ سے ہے کل کی بات شرمندہ تھا حسن رائیگاں مجھ سے یہ جلوے مانگتے تھے اک نگاہ مہرباں مجھ سے نظر رکھ کر قناعت کر رہا ہوں میں تصور پر یہ جلوے چاہتے ہیں اور کیا قربانیاں مجھ سے محبت میری بڑھ کر آ گئی ہے بد ...