مدتوں کور نگاہی دل کی
مدتوں کور نگاہی دل کی نور عرفاں کو ترستی رہتی تو جو خورشید نہ بن کر آتی ذہن پر اوس برستی رہتی
تیغ الہ آبادی کے نام سے بھی مشہور، پاکستان میں سی ایس پی افسر تھے، پراسرار حالات میں قتل کیے گئے
Also known as Tegh Allahabadi, was a C.S.P officer in Pakistan, assassinated in mysterious circumstances.
مدتوں کور نگاہی دل کی نور عرفاں کو ترستی رہتی تو جو خورشید نہ بن کر آتی ذہن پر اوس برستی رہتی
کاش ہم لوگ لڑ گئے ہوتے آپ کی دوستی کا رونا ہے دل سے گرد الم نہیں چھٹتی آنسوؤں کی کمی کا رونا ہے
اس کے چہرے کا عکس پڑتا ہے اس کی باتیں شروع ہوتی ہیں آج کل رات بھر مرے دل میں کتنی صبحیں طلوع ہوتی ہیں
مجھ کو چپ چاپ اس طرح مت دیکھ میرے بستر کی سلوٹیں مت کھول رات میں کتنی دیر سویا ہوں بول اے صبح کے ستارے بول
سن کے لوگوں کے زہر سے فقرے دیکھ کر اپنے گھر کی بربادی میں بھی جب مسکرا ہی لیتا ہوں تم تو کتنا بدل گئی ہوگی
وقت کے ساتھ لوگ کہتے تھے زخم دل بھی تمہارے ہوں گے دور آج کوئی انہیں خبر کر دو میرا ہر زخم بن گیا ناسور
یوں تو اکثر خیال آتا تھا میں جو ہوں اس سے ماسوا بن جاؤں تیری آنکھوں کو دیکھنے کے بعد میں نے چاہا کہ میں خدا بن جاؤں
صرف کہہ دوں کہ ناؤ ڈوب گئی یا بتاؤں کہ کیسے ڈوبی تھی تم کہانی تو خیر سن لو گی آپ بیتی کہوں کہ جگ بیتی
اللہ اللہ یہ لرزش مژگاں جھٹپٹے کا ہے طرفہ راز و نیاز راگنی میں ڈھلا ہوا گویا رات کو گھومتے کرے کا گداز
میری آنکھوں میں نیند چبھتی ہے میرے سینے میں جاگتے ہیں الاؤ دیوتاؤ مری کہانی کو تم سمجھ لو تو آدمی بن جاؤ