Mohsin Naqvi

محسن نقوی

مقبول پاکستانی شاعر، کم عمری میں وفات

Popular pakistani poet who died Young.

محسن نقوی کی نظم

    ہوا اس سے کہنا

    ہوا صبح دم اس کی آہستہ آہستہ کھلتی ہوئی آنکھ سے خواب کی سیپیاں چننے جائے تو کہنا کہ ہم جاگتے ہیں ہوا اس سے کہنا کہ جو ہجر کی آگ پیتی رتوں کی طنابیں رگوں سے الجھتی ہوئی سانس کے ساتھ کس دیں انہیں رات کے سرمئی ہاتھ خیرات میں نیند کب دے سکے ہیں ہوا اس کے بازو پہ لکھا ہوا کوئی تعویذ ...

    مزید پڑھیے

    مرے لیے کون سوچتا ہے

    مرے لیے کون سوچتا ہے جدا جدا ہیں مرے قبیلے کے لوگ سارے جدا جدا سب کی صورتیں ہیں سبھی کو اپنی انا کے اندھے کنویں کی تہ میں پڑے ہوئے خواہشوں کے پنجر ہوس کے ٹکڑے حواس ریزے ہراس کنکر تلاشنا ہیں سبھی کو اپنے بدن کی شہ رگ میں قطرہ قطرہ لہو کا لاوا انڈیلنا ہے سبھی کو گزرے دنوں کے دریا کا ...

    مزید پڑھیے

    مجھے اب ڈر نہیں لگتا

    کسی کے دور جانے سے تعلق ٹوٹ جانے سے کسی کے مان جانے سے کسی کے روٹھ جانے سے مجھے اب ڈر نہیں لگتا کسی کو آزمانے سے کسی کے آزمانے سے کسی کو یاد رکھنے سے کسی کو بھول جانے سے مجھے اب ڈر نہیں لگتا کسی کو چھوڑ دینے سے کسی کے چھوڑ جانے سے نا شمع کو جلانے سے نا شمع کو بجھانے سے مجھے اب ڈر نہیں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3