ہوا اس سے کہنا
ہوا صبح دم اس کی آہستہ آہستہ کھلتی ہوئی آنکھ سے خواب کی سیپیاں چننے جائے تو کہنا کہ ہم جاگتے ہیں ہوا اس سے کہنا کہ جو ہجر کی آگ پیتی رتوں کی طنابیں رگوں سے الجھتی ہوئی سانس کے ساتھ کس دیں انہیں رات کے سرمئی ہاتھ خیرات میں نیند کب دے سکے ہیں ہوا اس کے بازو پہ لکھا ہوا کوئی تعویذ ...