منی بس کا سفر
کنوینس کچھ بھی جب نظر آیا نہ دائیں بائیں سوچا کہ آج ہم بھی منی بس میں بیٹھ جائیں جانا تھا لالو کھیت چڑھے تھے صدر سے ہم رخصت ہوئے تھے سر بہ کفن اپنے گھر سے ہم ہر راہ بس کی شہر خموشاں کی راہ تھی ہر سیٹ بس کی آخری آرام گاہ تھی رقاص خوش ادا کی طرح ہل رہی تھی بس نا آشنا ٹرک سے گلے مل رہی ...