جو حقیقت ہے اس حقیقت سے
جو حقیقت ہے اس حقیقت سے دور مت جاؤ لوٹ بھی آؤ ہو گئیں پھر کسی خیال میں گم تم مری عادتیں نہ اپناؤ
پاکستان کے اہم ترین جدید شاعروں میں شامل، اپنے غیر روایتی طور طریقوں کے لیے مشہور
One of the most prominent modern Pakistani poets, popular for his unconventional ways.
جو حقیقت ہے اس حقیقت سے دور مت جاؤ لوٹ بھی آؤ ہو گئیں پھر کسی خیال میں گم تم مری عادتیں نہ اپناؤ
یہ تیرے خط تری خوشبو یہ تیرے خواب و خیال متاع جاں ہیں ترے قول اور قسم کی طرح گذشتہ سال انہیں میں نے گن کے رکھا تھا کسی غریب کی جوڑی ہوئی رقم کی طرح
میری عقل و ہوش کی سب حالتیں تم نے سانچے میں جنوں کے ڈھال دیں کر لیا تھا میں نے عہد ترک عشق تم نے پھر بانہیں گلے میں ڈال دیں
ہے محبت حیات کی لذت ورنہ کچھ لذت حیات نہیں کیا اجازت ہے ایک بات کہوں وہ مگر خیر کوئی بات نہیں
عشق سمجھے تھے جس کو وہ شاید تھا بس اک نارسائی کا رشتہ میرے اور اس کے درمیاں نکلا عمر بھر کی جدائی کا رشتہ
کون سود و زیاں کی دنیا میں درد غربت کا ساتھ دیتا ہے جب مقابل ہوں عشق اور دولت حسن دولت کا ساتھ دیتا ہے
چارہ سازوں کی چارہ سازی سے درد بدنام تو نہیں ہوگا ہاں دوا دو مگر یہ بتلا دو مجھ کو آرام تو نہیں ہوگا
وہ کسی دن نہ آ سکے پر اسے پاس وعدے کو ہو نبھانے کا ہو بسر انتظار میں ہر دن دوسرا دن ہو اس کے آنے کا
چاند کی پگھلی ہوئی چاندی میں آؤ کچھ رنگ سخن گھولیں گے تم نہیں بولتی ہو مت بولو ہم بھی اب تم سے نہیں بولیں گے
اس کے اور اپنے درمیان میں اب کیا ہے بس روبرو کا رشتہ ہے ہائے وہ رشتہ ہائے خاموشی اب فقط گفتگو کا رشتہ ہے