Jaun Eliya

جون ایلیا

پاکستان کے اہم ترین جدید شاعروں میں شامل، اپنے غیر روایتی طور طریقوں کے لیے مشہور

One of the most prominent modern Pakistani poets, popular for his unconventional ways.

جون ایلیا کی نظم

    راتیں سچی ہیں دن جھوٹے ہیں

    چاہے تم میری بینائی کھرچ ڈالو پھر بھی اپنے خواب نہیں چھوڑوں گا ان کی لذت اور اذیت سے میں اپنا کوئی عہد نہیں توڑوں گا تیز نظر نا بیناؤں کی آبادی میں کیا میں اپنے دھیان کی یہ پونجی بھی گنوا دوں ہاں میرے خوابوں کو تمہاری صبحوں کی سرد اور سایہ گوں تعبیروں سے نفرت ہے ان صبحوں نے شام ...

    مزید پڑھیے

    اجنبی شام

    دھند چھائی ہوئی ہے جھیلوں پر اڑ رہے ہیں پرند ٹیلوں پر سب کا رخ ہے نشیمنوں کی طرف بستیوں کی طرف بنوں کی طرف اپنے گلوں کو لے کے چرواہے سرحدی بستیوں میں جا پہنچے دل ناکام میں کہاں جاؤں اجنبی شام میں کہاں جاؤں

    مزید پڑھیے

    فن پارہ

    یہ کتابوں کی صف بہ صف جلدیں کاغذوں کا فضول استعمال روشنائی کا شاندار اسراف سیدھے سیدھے سے کچھ سیہ دھبے جن کی توجیہہ آج تک نہ ہوئی چند خوش ذوق کم نصیبوں نے بسر اوقات کے لیے شاید یہ لکیریں بکھیر ڈالی ہیں کتنی ہی بے قصور نسلوں نے ان کو پڑھنے کے جرم میں تا عمر لے کے کشکول علم و ...

    مزید پڑھیے

    شاید

    میں شاید تم کو یکسر بھولنے والا ہوں شاید جان جاں شاید کہ اب تم مجھ کو پہلے سے زیادہ یاد آتی ہو ہے دل غمگیں بہت غمگیں کہ اب تم یاد دل دارانہ آتی ہو شمیم دور ماندہ ہو بہت رنجیدہ ہو مجھ سے مگر پھر بھی مشام جاں میں میرے آشتی مندانہ آتی ہو جدائی میں بلا کا التفات محرمانہ ہے قیامت ...

    مزید پڑھیے

    خلوت

    مجھے تم اپنی بانہوں میں جکڑ لو اور میں تم کو کسی بھی دل کشا جذبے سے یکسر نا شناسانہ نشاط رنگ کی سرشاریٔ حالت سے بیگانہ مجھے تم اپنی بانہوں میں جکڑ لو اور میں تم کو فسوں کارہ نگارا نو بہارا آرزو آرا بھلا لمحوں کا میری اور تمہاری خواب پرور آرزو مندی کی سرشاری سے کیا رشتہ ہماری ...

    مزید پڑھیے

    سفر کے وقت

    تمہاری یاد مرے دل کا داغ ہے لیکن سفر کے وقت تو بے طرح یاد آتی ہو برس برس کی ہو عادت کا جب حساب تو پھر بہت ستاتی ہو جانم بہت ستاتی ہو میں بھول جاؤں مگر کیسے بھول جاؤں بھلا عذاب جاں کی حقیقت کا اپنی افسانہ مرے سفر کے وہ لمحے تمہاری پر حالی وہ بات بات مجھے بار بار سمجھانا یہ پانچ ...

    مزید پڑھیے

    بس ایک اندازہ

    برس گزرے تمہیں سوئے ہوئے اٹھ جاؤ سنتی ہو اب اٹھ جاؤ میں آیا ہوں میں اندازے سے سمجھا ہوں یہاں سوئی ہوئی ہو تم یہاں روئے زمیں کے اس مقام آسمانی تر کی حد میں باد ہائے تند نے میرے لیے بس ایک اندازہ ہی چھوڑا ہے!

    مزید پڑھیے

    درخت زرد

    نہیں معلوم زریونؔ اب تمہاری عمر کیا ہوگی وہ کن خوابوں سے جانے آشنا نا آشنا ہوگی تمہارے دل کے اس دنیا سے کیسے سلسلے ہوں گے تمہیں کیسے گماں ہوں گے تمہیں کیسے گلے ہوں گے تمہاری صبح جانے کن خیالوں سے نہاتی ہو تمہاری شام جانے کن ملالوں سے نبھاتی ہو نہ جانے کون دوشیزہ تمہاری زندگی ...

    مزید پڑھیے

    قاتل

    سنا ہے تم نے اپنے آخری لمحوں میں سمجھا تھا کہ تم میری حفاظت میں ہو میرے بازوؤں میں ہو سنا ہے بجھتے بجھتے بھی تمہارے سرد و مردہ لب سے ایک شعلہ شعلۂ یاقوت فام و رنگ و امید فروغ زندگی آہنگ لپکا تھا ہمیں خود میں چھپا لیجے یہ میرا وہ عذاب جاں ہے جو مجھ کو مرے اپنے خود اپنے ہی جہنم ...

    مزید پڑھیے

    سزا

    ہر بار میرے سامنے آتی رہی ہو تم ہر بار تم سے مل کے بچھڑتا رہا ہوں میں تم کون ہو یہ خود بھی نہیں جانتی ہو تم میں کون ہوں یہ خود بھی نہیں جانتا ہوں میں تم مجھ کو جان کر ہی پڑی ہو عذاب میں اور اس طرح خود اپنی سزا بن گیا ہوں میں تم جس زمین پر ہو میں اس کا خدا نہیں پس سر بسر اذیت و آزار ہی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2