اپنا خاکہ لگتا ہوں
اپنا خاکہ لگتا ہوں ایک تماشا لگتا ہوں آئینوں کو زنگ لگا اب میں کیسا لگتا ہوں اب میں کوئی شخص نہیں اس کا سایا لگتا ہوں سارے رشتے تشنہ ہیں کیا میں دریا لگتا ہوں اس سے گلے مل کر خود کو تنہا تنہا لگتا ہوں خود کو میں سب آنکھوں میں دھندلا دھندلا لگتا ہوں میں ہر لمحہ اس گھر سے جانے ...