Inam-ul-Haq Javed

انعام الحق جاوید

انعام الحق جاوید کی نظم

    انکشاف

    تتلیوں کے پاؤں میں پھول پھول زنجیریں خوشبوؤں کی بستی میں خواب خواب تعبیریں ہے بس ایک ہی خواہش راگ رنگ دنیا میں دل کی تنگ دنیا میں لکھ سکوں کبھی میں بھی رات کے صحیفے پر چاندنی کی تحریریں آخری مناجاتیں آسمان کی باتیں کچھ بھی ہو نہیں سکتا آج اپنی مرضی سے تو بھی ہنس نہیں سکتا میں بھی ...

    مزید پڑھیے

    اعتراف

    حقیقی دشمنی کو دوستی کے مکر پر ور پیرہن پر خواہ اس میں فائدہ ہی کیوں نہ ہو ترجیح دیتا ہوں کہ میری تربیت میں یا مرے ماحول میں یا پھر جبلت میں یہی خامی وہ خامی ہے جو وجہ تشنہ کامی ہے کہ میں سر کے عوض بھی سچ سے رو گرداں نہیں ہوتا کبھی لالچ میں آ کر جھوٹ کا مہماں نہیں ہوتا

    مزید پڑھیے