Inam-ul-Haq Javed

انعام الحق جاوید

انعام الحق جاوید کی رباعی

    جس شخص کی اوپر کی کمائی نہیں ہوتی

    جس شخص کی اوپر کی کمائی نہیں ہوتی سوسائٹی اس کی کبھی ہائی نہیں ہوتی تب تک تو بھری بزم میں لگتا ہے معزز جب تک کہ غزل اس نے سنائی نہیں ہوتی کرتا ہے اسی روز وہ شاپنگ کا تقاضا جس روز مری جیب میں پائی نہیں ہوتی پولیس کرا لیتی ہے ہر چیز بر آمد اس سے بھی کہ جس نے یہ چرائی نہیں ہوتی

    مزید پڑھیے

    گھریلو ملازم

    میڈم کی ڈانٹ سن کے ملازم پکار اٹھا ہر چند سنگ ریزہ ہوں گوہر نہیں ہوں میں لیکن کلام کیجئے مجھ سے ادب کے ساتھ نوکر ہوں کوئی آپ کا شوہر نہیں ہوں میں

    مزید پڑھیے

    بیگم

    آج پھر تیری خاطر اے بیگم فارم بیمے کا گھر رہا ہوں میں گولڈن چانس ہے تمہارے لیے تیسری بار مر رہا ہوں میں

    مزید پڑھیے

    ٹی وی

    کیوں نہ اس کو میں حضورم یک نہ شد دو شد کہوں یہ ستم کچھ کم نہیں ہے دل دکھانے کے لیے چور صاحب دو عدد ٹی وی اڑا کر لے گئے ایک اپنے واسطے اور ایک تھانے کے لیے

    مزید پڑھیے

    باپ کی نصیحت

    تری شادی کی باتیں چل رہی ہیں آج کل بیٹا سو تیرا صاف ستھرا ہر گھڑی ہونا ضروری ہے مرا مطلب مہینے تک نہانے کی نہ ہو فرصت تو پھر ہفتے کے ہفتے ہاتھ منہ دھونا ضروری ہے

    مزید پڑھیے

    مریض دل

    ہارٹ پیشنٹ نے ڈاکٹر سے کہا میں نہ آتا تمہارے پاس کبھی کیا کروں پر کہ بیٹھے بیٹھے ہی ''دل میں اک لہر سی اٹھی ہے ابھی''

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2