Ibn e Insha

ابن انشا

ممتاز پاکستانی شاعر ، اپنی غزل ’ کل چودھویں کی رات تھی‘ کے لئے مشہور

Pakistani poet known for his ghazal "kal chaudhanvi ki raat thi, shab bhar raha charcha tera".

ابن انشا کی نظم

    لب پر نام کسی کا بھی ہو

    لب پر نام کسی کا بھی ہو، دل میں تیرا نقشا ہے اے تصویر بنانے والی جب سے تجھ کو دیکھا ہے بے تیرے کیا وحشت ہم کو، تجھ بن کیسا صبر و سکوں تو ہی اپنا شہر ہے جانی تو ہی اپنا صحرا ہے نیلے پربت اودی دھرتی، چاروں کوٹ میں تو ہی تو تجھ سے اپنے جی کی خلوت تجھ سے من کا میلا ہے آج تو ہم بکنے کو ...

    مزید پڑھیے

    دل اک کٹیا دشت کنارے

    دنیا بھر سے دور یہ نگری نگری دنیا بھر سے نرالی اندر ارمانوں کا میلہ باہر سے دیکھو تو خالی ہم ہیں اس کٹیا کے جوگی ہم ہیں اس نگری کے والی ہم نے تج رکھا ہے زمانا تم آنا تو تنہا آنا دل اک کٹیا دشت کنارے بستی کا سا حال نہیں ہے مکھیا، پیر پروہت پیادے ان سب کا جنجال نہیں ہے نا بینے نہ ...

    مزید پڑھیے

    دل پیت کی آگ میں جلتا ہے

    دل پیت کی آگ میں جلتا ہے ہاں جلتا رہے اسے جلنے دو اس آگ سے لوگو دور رہو ٹھنڈی نہ کرو پنکھا نہ جھلو ہم رات دنا یوں ہی گھلتے رہیں کوئی پوچھے کہ ہم کو نا پوچھے کوئی ساجن ہو یا دشمن ہو تم ذکر کسی کا مت چھیڑو سب جان کے سپنے دیکھتے ہیں سب جان کے دھوکے کھاتے ہیں یہ دیوانے سادہ ہی سہی پر ...

    مزید پڑھیے

    لوگ پوچھیں گے

    لوگ پوچھیں گے کیوں اداس ہو تم اور جو دل میں آئے سو کہیو! یوں ہی ماحول کی گرانی ہے' 'دن خزاں کے ذرا اداس سے ہیں' کتنے بوجھل ہیں شام کے سائے ان کی بابت خموش ہی رہیو نام ان کا نہ درمیاں آئے نام ان کا نہ درمیاں آئے ان کی بابت خموش ہی رہیو 'کتنے بوجھل ہیں شام کے سائے' 'دن خزاں کے ذرا اداس سے ...

    مزید پڑھیے

    یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں

    یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں یہ لوگوں نے پھیلائی ہیں تم انشاؔ جی کا نام نہ لو کیا انشاؔ جی سودائی ہیں ہیں لاکھوں روگ زمانے میں کیوں عشق ہے رسوا بے چارا ہیں اور بھی وجہیں وحشت کی انسان کو رکھتیں دکھیارا ہاں بے کل بے کل رہتا ہے ہو پیت میں جس نے جی ہارا پر شام سے لے کر صبح تلک یوں کون ...

    مزید پڑھیے

    کچھ دے اسے رخصت کر

    کچھ دے اسے رخصت کر کیوں آنکھ جھکا لی ہے ہاں در پہ ترے مولا! انشاؔ بھی سوالی ہے اس بات پہ کیوں اس کی اتنا بھی حجاب آئے فریاد سے بے بہرہ کشکول سے خالی ہے شاعر ہے تو ادنیٰ ہے، عاشق ہے تو رسوا ہے کس بات میں اچھا ہے کس وصف میں عالی ہے کس دین کا مرشد ہے، کس کیش کا موجد ہے کس شہر کا شحنہ ...

    مزید پڑھیے

    کیا دھوکا دینے آؤگی

    ہم بنجارے دل والے ہیں اور پینٹھ میں ڈیرے ڈالے ہیں تم دھوکا دینے والی ہو؟ ہم دھوکا کھانے والے ہیں اس میں تو نہیں شرماؤ گی؟ کیا دھوکا دینے آؤگی؟ سب مال نکالو، لے آؤ اے بستی والو لے آؤ یہ تن کا جھوٹا جادو بھی یہ من کی جھوٹی خوشبو بھی یہ تال بناتے آنسو بھی یہ جال بچھاتے گیسو بھی یہ ...

    مزید پڑھیے

    چاند کے تمنائی

    شہر دل کی گلیوں میں شام سے بھٹکتے ہیں چاند کے تمنائی بے قرار سودائی دل گداز تاریکی جاں گداز تنہائی روح و جاں کو ڈستی ہے روح و جاں میں بستی ہے شہر دل کی گلیوں میں تاک شب کی بیلوں پر شبنمیں سرشکوں کی بے قرار لوگوں نے بے شمار لوگوں نے یادگار چھوڑی ہے اتنی بات تھوڑی ہے صد ہزار باتیں ...

    مزید پڑھیے

    سب مایا ہے

    سب مایا ہے، سب ڈھلتی پھرتی چھایا ہے اس عشق میں ہم نے جو کھویا جو پایا ہے جو تم نے کہا ہے، فیضؔ نے جو فرمایا ہے سب مایا ہے ہاں گاہے گاہے دید کی دولت ہاتھ آئی یا ایک وہ لذت نام ہے جس کا رسوائی بس اس کے سوا تو جو بھی ثواب کمایا ہے سب مایا ہے اک نام تو باقی رہتا ہے، گر جان نہیں جب دیکھ ...

    مزید پڑھیے

    اس بستی کے اک کوچے میں

    اس بستی کے اک کوچے میں اک انشاؔ نام کا دیوانا اک نار پہ جان کو ہار گیا مشہور ہے اس کا افسانا اس نار میں ایسا روپ نہ تھا جس روپ سے دن کی دھوپ دبے اس شہر میں کیا کیا گوری ہے مہتاب رخے گلنار لبے کچھ بات تھی اس کی باتوں میں کچھ بھید تھے اس کی چتون میں وہی بھید کہ جوت جگاتے ہیں کسی چاہنے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 4